01 February 2020 - 11:18
News ID: 442021
فونت
امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلمین، مجلس ذاکرین امامیہ، شیعہ علماء کونسل، جعفریہ الائنس، مرکزی تنظیم عزا، مرکزی تنظیم عزاداری اور ہیت آئمہ مساجد و علماء امامیہ کے رہنماوں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کراچی میں مشترکہ پریس کرتے ہوئے پاکستان کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نےاعلان کیا کہ پاکستان میں 9 فروری کو کراچی کے نشتر پارک میں شہید راہ آزادی بیت المقدس و مدافع حرم اہلبیتؑ و اصحاب ؒرسول اکرمؐ شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی المہندس اور انکے شہید ساتھیوں کے چہلم کی مناسبت سے عظیم الشان اجتماع منعقد کیا جائے گا۔

ان سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے کہا کہ امریکا نے اپنا غلبہ قائم رکھنے کیلئے پوری دنیا کو عدم استحکام کا شکار کر رکھا ہے، مغربی ایشیاء میں مقاومتی بلاک نے امریکی منصوبوں کو شکست دی، جس کے بعد امریکا اپنے ناپاک عزائم کو پاکستان میں کامیاب بنانے کیلئے بے چین ہے۔

رہنماؤں نے شہید راہ القدس قاسم سلیمانی شہید، شہید ابو مہدی المہندس اور ان کے ساتھیوں کی امریکی حملے میں نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو اب مشرق وسطیٰ اور ایشیاء سے ہر صورت نکلنا ہوگا، ایران و افغان حملوں نے امریکا کی طاقت کا گھمنڈ توڑ دیا ہے۔

سیاسی و مذہبی جماعتوں کےرہنماؤں نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی اور انکے رفقاء کی شہادت نے اس فتنے کے تمام امکانات کو ختم کر دیا ہے، لہٰذا اب پاکستان کا بحران دشمن کیلئے ایک امید کی کرن بن سکتا ہے، امریکا اپنی قومی سلامتی کیلئے پاکستان میں داخلی انتشار اور بحرانوں کی موجودگی کو اشد ضروری سمجھتا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ شہید قدس قاسم سلیمانی کسی ملک یا مسلک کیلئے نہیں، بلکہ اسلام، بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کیلئے امریکا اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کے خلاف برسر پیکار تھے اور جب تک قاسم سلیمانی زندہ تھے، امریکا یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم نہیں کروا سکتا تھا، لیکن شہید سلیمانی کی شہادت کے کچھ روز بعد ہی امریکا نے موقع غنیمت جانتے ہوئے صدی کی ڈیل بکاؤ عرب حکمرانوں کی مدد سے منظور کروالی، تاہم امریکا اور اس کے حواریوں پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ سینچری ڈیل کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬