رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر پاکستانی شہریوں کو ریاض اور جدہ سے نکالا گیا ہے۔
اگرچہ سعودی عرب سے پاکستانی شہیروں کو نکالے جانے کی وجوہات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے تاہم کہا جا رہا ہے کہ ریاض کی اقتصادی صورت حال اس ملک سے غیرملکی محنت کشوں کو نکالے جانے کی اصلی وجہ ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں پندرہ لاکھ سے زیادہ پاکستانی نہایت سخت حالات میں کام کر رہے ہیں ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تین ہزار سے زیادہ پاکستانی سعودی جیلوں میں ہیں اور ہر سال ایک بڑی تعداد کے سر قلم کر دیئے جاتے ہیں ۔
اسلام آباد کے سالانہ بجٹ کی فراہمی میں سعودی عرب میں مقیم پاکستانی محنت کشوں کا نہایت اہم کردار ہے اور اسی بنا پر سعودی عرب سے ان کا اخراج پاکستان کا اقتصادی بحران مزید سنگین ہونے کا باعث بنا ہے۔