بسمه تعالی
اُفق نور پہ ہے مہر ہمیشہ تیرا
رسا نیوز ایجسنی کی رپورٹ کے مطابق رحمت و برکت و بخشش و مغفرت کے اس ماہ منور کی پندرھویں کے دن ۳ ہجری قمری مدینے میں باغ رسالت، بوستان ولایت کا پہلا پھول دامن سیدہ کونین میں کھلا جسے مجتبی، سید و زکی، جواد و کریم، سبط رسول، ابو محمد، سردار جوانان جنت، حسن بن علی علیہ السلام کے نام سے جانا جاتا ہے ۔
یہ وہی ہستی ہے جو چادر تطہیر کا چوتھا ستون ہے، بیت رضوان اور مباہلہ کا اہم رکن ہے، آیہ تطہیر، آیہ مودۃ، آیہ مباہلہ اور آیہ اطعام ان کے اور ان ہی کے والدین اور اہلِ بیت عصمت و طهارت کی شان میں نازل ہوئی، جس کے سر امامت و ولایت اور خلافت کی دستار بندھی ہے جو وارث علم رسول ہے جو صورت و سیرت میں سراپا شبیہہ رسول ہے، جس کی محبت و اطاعت رسول خدا کی محبت و اطاعت ہے جو اپنے وقت کا عابد و زاہد اور بافضیلت ترین شخصیت کا حامل تھا جسے شیعہ اپنا دوسرا امام برحق تو اہلِ سنت اپنا آخری خلیفہ راشدین جانتے ہیں۔
یہی وہ ذات گرامی ہے جس نے اللہ کی خوشنودی کے لئے چالیس سے پینتالیس مرتبہ پیدل حج کئے اور ایک بار نہیں کئی بار اپنے مال و دولت کو رضائے الٰہی کے لئے غریبوں میں تقسیم کردیا جس کے سبب انہیں لوگ کریم اہل بیت علیہم السلام بھی کہتے ہیں، جن کی سخاوت، عدالت، صداقت اور شجاعت کا چرچہ اپنوں میں ہی نہیں بلکہ غیروں میں بھی ہوتا ہے اور تا قیامت ہوتا رہے گا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ آج اس مصیبت کی گھڑی میں جہاں سارے لوگ بیماری اور بے روزگاری میں پریشان حال ہیں؛ ایسے حالات میں جو لوگ بیواؤں، یتیموں، مسکینوں اور غریبوں کے کام آرہے ہیں اور سماجی خدمت گزاری کو اپنا فرض سمجھ کر سماج کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں وہ لائق تحسین و مبارکباد ہیں اور وہ حقیقت میں سیرت حسنی پر عمل پیرا ہیں ۔
کیونکہ اپنے زمانے کے سب سے بڑے سوشل ورکر امام حسن مجتبی علیہ السلام کی ذات والا صفات ہے جنہوں نے بالا تفریق مذہب و ملت سماج کی خدمت کی اور حاجتمندوں کی ضرورتیں پوری کرنے کو اپنا فرض سمجھا اور اس فرض کو خود بھی ادا کیا اور دوسروں کو بھی اس کی تعلیم دی ہے ۔
جود و سخا جس کی ادا اور
رحم و کرم جس کی خو ہے..
فرش والے تِری شوکت کا عُلو کیا جانیں
خُسروا عرش پہ اُڑتا ہے پَھریرا تیرا
ماہ خدامیں ولادتِ نور کے مسعود موقع پر تمام عاشقان اہل بیت علیهم السلام کو تبریک و تهنیت پیش ہے
✍تقی عباس رضوی کلکتوی
اہلبیت (ع) فاؤنڈیشن
شیعہ ٹوڈے