رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے نسل پرستی کے نام پرامریکہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، پولیس کی بربریت اور امریکہ میں پرامن مظاہرین کیخلاف طاقت کے استعمال پر بحث شروع کردی ہے۔
جنیوا میں یہ اجلاس امریکہ میں سفید فام پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی موت سے پیدا صورتحال کے تناظر میں ہوا۔ فلائیڈ کے بھائی نے ویڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے اراکین سے کہا کہ آپ نے جارج فلائیڈ کو پولیس کے ہاتھوں مرتے دیکھا ہے۔ آپ تحقیقاتی کمیشن بناکر امریکہ میں نسل پرستی کی صورتحال کا نوٹس لیں۔
اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ آج جو مظاہرے ہورہے ہیں یہ اس درد کو ظاہر کرتے ہیں جو کئی نسلوں نے برداشت کیا ہے۔ مگر اس کے باوجود کچھ تبدیل نہیں ہوا، یہ موقع ہے کہ تبدیلی لائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ جارج فلائیڈ کے لواحقین انسانی حقوق کی اس کونسل سے مدد کے طلبگار ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ امریکہ میں سیاہ فاموں کو درپیش صورتحال پر عالمی تحقیقاتی کمیشن بنایا جائے۔ دنیا بھر میں جارج فلائیڈ کی حمایت میں مظاہرے بھی اس کمیشن کے قیام کی بھرپور وکالت کررہے ہیں۔