رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے کئی شہروں میں نماز جمعہ کے بعد مولوی اشرف جلالی کی فوری گرفتاری کیلئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے، جن پر مولوی اشرف جلالی کے خلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے شیعہ سنی اور مختلف مکاتب فکر کے علماء، مشائخ اور عمائدین کا کہنا تھا کہ حرمت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ واریت کو ایک بار پھر ہوا دی جا رہی ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش ہیں۔
مقررین نے کہا کہ اشرف جلالی نے ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے اور حضرت سیدہ کی شان میں گستاخی کرکے اپنی اصلیت دکھائی ہے، شان سیدہ میں گستاخی کسی طور قبول نہیں۔
مظاہرین سے خطاب میں مقررین نے کہا کہ اشرف جلالی کے خلاف توہین رسالت ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر کے اسے فوری گرفتار کیا جائے۔ مقررین کا کہنا تھاکہ ملک میں منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے، جس کا بر وقت تدارک ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت فوری طور پر اشرف جلالی کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے اسے گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
دوسری جانب جامعۃ المنتظر ایچ بلاک ماڈل ٹاون لاہور میں بین المسالک عظمت دختر رسول سیدہ فاطمۃ الزہراؑ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں تمام مسالک کے علماء نے حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا علیہا سلام کی شخصیت و خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
کانفرنس میں شیعہ اور سنی علماء اور مقررین کا کہنا تھا کہ شان اہلبیتؑ میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی، ملک فرقہ وارانہ بیانات کا متحمل نہیں ہے، دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خاتمہ کیلئے لاکھوں انسانوں کی قربانی دی ہے، ملک میں فرقہ وارانہ بیانات کی نئی لہر انتہائی افسوسناک ہے۔
رہنماوں کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی ملک میں افراتفری پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔