رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے صدر محمود عباس نے صدی معاملے کو خیانت اور غداری پر مبنی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی حکام صدی معاملے کے بارے میں کسی بھی ثالث سے مذاکرات نہیں کریں گے۔
فلسطینی صدر نے رام اللہ میں فلسطینی گروہوں کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امارات نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرکے فلسطینی عوام کی پشت میں خنجر گھونپ دیا ہے اور فلسطینی امارات کی اس تاریخی حیانت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کو اہداف سے منحرف کرنے کے سلسلے میں بعض امریکی اتحادی عرب ممالک کی سازشیں جاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم صدی معاملے اور فلسطینی اراضی کے اسرائیل کے ساتھ الحاق کے سلسلے میں کسی کی ثالثی قبول نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ خطے کے بعض ضمیر فروش عرب ممالک فلسطین و قبلہ اول کو بیچنے میں ایک دوسرے سے سبقت لینے کی کوشش میں ہے اور صدی معاملہ کو تکمیل کر کے فلسطینی عوام سے خیانت اور امریکا سے پاداش حاصل کرنے کی ہر ممکنہ اقدام سے پیچھے نہیں ہٹ رہے ہیں جو عالم اسلام کے لئے باعث افسوس ہے ۔