08 June 2013 - 18:19
News ID: 5503
فونت
نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے تاکید کی :
رسا نیوز ایجنسی ـ نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے اس اشارہ کے ساتہ کہ اسلامی جمہوریہ ایران خدا کے ایک ولی کی قیادت میں حقیقی اسلام کے راستہ پر سفر کر رہا ہے ، تاکید کی : ایرانی قوم جوش و خروش کے ساتہ الکشن یں حصہ لے کر دشمنوں کی سازش کو ناکام بنائیں ۔
حجت الاسلام سيد صدرالدين قبانچي


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نجف اشرف عراق کے خطیب جمعہ حجت الاسلام سید صدرالدین قبانچی نے اس ہفتہ حسینیہ فاطمیہ کبری میں منعقدہ نماز جمعہ کے خطبہ میں ایران کے صدارتی اور پارلیہ مینٹ کے الیکشن کی طرف اشار کرتے ہوئے کہا : ہفتہ آئیندہ ایران میں بہت ہی اہم الکشن ہے یہ بہت ہی اہم اور اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے فیصلہ کن ہے اور یقینا ایرانی قوم دشمنوں کی سازش سے مقابلہ میں کامیابی حاصل کرے گی اور جوش کے ساتہ ووٹ ڈالنے پولیند اسٹیشن حاضر ہونگے ۔

انہوں نے وضاحت کی : ایرانی قوم انقلاب کے زمانہ سے ابھی تک دشمنوں کی سازش اور مختلف قسم کی پابندی کے با وجود شاندار و استحکام کے ساتہ باقی ہیں اور ترقی کر رہے ہیں اور خدا کے ایک ولی کے قیادت کے ساتہ اسلام ناب کے راستہ پر گامزن ہے ۔

حجت الاسلام قبانچی نے ٹرکی میں منعقدہ ریلی و اعتراض کو عثمانی پروجیکٹ کی ناکامی کی علامت جانا ہے اور اظہار کیا : ٹرکی کوشش کر رہا تھا کہ علاقہ پر مسلط ہو جائے لیکن یہ حادثہ بیان کر رہی ہے کہ شام اور عراق کے داخلی امور میں ٹرکی کی مداخلت بہت ہی غلط اقدام تھا اور یہ ان کے لئے بہت بڑا سبق ہے ۔

نجف اشرف کے خطیب جمعہ نے نماز جمعہ کے خطبہ میں شیعہ اور ایران کے خلاف قرضاوی کے بیانات کی شدید تنقید کرتے ہوئے بیان کیا : قرضاوی جو کہ شیعہ ، ایران اور علوی کو یہودیوں اور نصاری سے زیادہ کافر کہتا ہے وہ اپنے برے عاقبت میں گرفتار ہو گیا ہے جہاں اس کو مسلمانوں کے درمیان محبت و اتحاد کی دعوت دینی چاہیئے وہ مسلمانوں کے درمیان فتنہ و اختلاف کی دعوت دے رہا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : یہ بوڈھا آدمی جو کہ ایک دینی و مذہبی مقام رکھتا ہے لوگوں کو شام میں بغاوت اور اس ملک کے بے گناہ عوام کو قتل کی دعوت دینے سے بہتر تھا صہیونی اور اس ملک کی موجودہ قطر میں صہیونی سفارت خانہ کے خلاف جہاد کا فتوی دے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬