رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ھندوستان کے شھر بمبئی میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے مومنین نے اعلی پیمانہ پر عالمی قدس مناکر مظلوم فلسطینیوں سے ھمدردی کا اظھار کیا ۔
شھر بمبئی کی مشھور خوجہ مسجد سے اس ریلی کا اغاز ہوا اور مسلم محلوں سے ہوتے ہوئے قیصر باغ پہونچ کر اختتام پذیر ہوئی ۔
اس ریلی میں شریک تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام، دانشوروں اور عوام نے اسرائیلی ظالمیت کے خلاف فلسطینیوں کے حق میں صدائیں بلند کیں، امریکا اور اسرئیل کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور حکومت ھند سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل سے رابطہ توڑ دے ۔
مغل مسجد کے امام جمعہ حجت الاسلام سید حسنین کراروی نے مظاھرین سے خطاب میں کہا: اج کے معصوم فلسطینیوں اور دنیا کے مظلوموں کے حق میں یوم قدس منایا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا: اسرائیل فلسطینیوں کے لئے مصبیت بن چکا ہے اور یہاں کے اصل باشندوں کو ان کے گھر سے بے دخل کرنا صھیونی سازش ہے ۔
حجت الاسلام کراروی ںے فلسطین کو صھیونی ملک بنائے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا: حکومت ھںد سے ہمارا مطالبہ ہے کہ اسرائیل سے اپنے سارے سفارتی تعلقات توڑ دے کیوں کہ اسرائیل غاصب ہے اور فلسطینیوں پر زیادتی کرتا رہا ہے ۔
انہوں نے امریکا کو اسرائیل کے ظلم میں برابر کا شریک جانا اورکہا : امریکا کی داغلی پالیسی کے خلاف ہمیں اواز بلند کرنی چاہئے ۔
ملی مجلس شوری کے سربراہ فرید خان نے کہا: بیت المقدس کی بازیابی کےلئے مسلمانوں نے یوم قدس کا اھتمام کرنا شروع کیا، عالمی یوم قدس کی برپائی مسلمانوں پر واجب کفائی ہے جسے انہوں نے اج انجام دیا ۔
انہوں نے کہا: ہمیں فلسطینیوں کے حق کی حمایت کرنی چاھئے ، فلسطینیوں پر ڈھائے جائے والے مظالم کا اسرائیل ذمہ دار ہے ۔
فرید خان نے کہا: فلسطینیوں کو اسرائیل اور امریکا کے ہاتھوں سے نجات دینے کے ہمیں متحد ہوکر اس کا بائیکاٹ کرنا چاھے ۔
انہوں نے کہا: امریکا اور اسرائیل مسلم ممالک میں بے چینی اور اضطراب پیدا کررہے ہیں، یہ دونوں مسلم ممالک میں بد امنی پھیلا رہے ہیں ، چاہے وہ مصر ہو یا ایران یا پھر فلسطین ہر جگہ انہوں نے بد امنی پیدا کر رکھی ہے ۔
فرید خان ںے روضہ حضرت زینب(س) پر وھابی دھشت گردوں کے ہاتھوں راکٹ حملہ کی شدید مذ٘مت کرتے ہوئے کہا: ہم اولیاء کرام اور اہل بیت اطھار حضرت زینب(س) کی مزارات کی بے حرمتی کی شدید مذ٘مت کرتے ہیں ۔
انہوں ںے اخر میں فلسطین کو اسرائیل کے غاصبانہ پنجے سے ازاد کرائے جانے کا مطالبہ کیا ۔