![حجت الاسلام شيخ حسن صفار](/Original/1392/07/29/IMAGE635179682869375000.jpg)
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطیف کے امام جمعہ حجت الاسلام شیخ حسن صفار نے گذشتہ روز مسجد امام رضا (ع) میں ہونے والے ایک پروگرام میں مسلکی شدت پسندی کے مذھبی اور سیاسی کے اثار کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مذھبی اور سیاسی پارٹیوں کے ہاتھوں مسلکی شدت پسندوں کا استعمال پورے علاقہ کے لئے خطرناک ہے نیز ان سے رابطہ کسی بھی سیاسی یا مذھبی گروہ کے حق میں بہتر نہیں ہے ۔
انہوں نے سعودی حکومت کو شدت پسند گروہ سے دوری کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا: شدت پسند گروہ سے استفادہ کسی کے بھی حق میں مناسب نہیں ہے بلکہ یہ کام عوامی ناراضگی کا سبب بنے گا ۔
حجت الاسلام صفار نے مسلکی شدت پسندی کے وجود میں انے کی تاریخ کی جانب اشارہ کیا اور کہا : مذھبی شدت پسندی کا وجود افغانستان میں ایا اور شام پہونچ دیا گیا ۔
انہوں نے تاکید کی : مسلکی شدت پسند کسی بھی دین یا مذھب کے حق میں قدم نہیں اٹھاتے بلکہ وہ مذھبی و دینی معاشرہ کو نقصان پہونچانے کا باعث ہیں کیوں کہ انہوں غلط راستہ پر قدم رکھا ہے ۔
سعودیہ عربیہ کے اس عالم دین نے شدت پسند نہضتوں کو خطرناک جانا اور کہا: جو بھی شدت پسند گروہ سے قریب ہوگا اسے نقصان پہونچے گا، اس گروہ سے حتی مدارا بھی نہیں کیا جاسکتا ۔
انہوں ںے شدت پسند گروہ کے اقدامات کو اسلام کی بدنامی کا سبب جانا اور کہا: پوری دنیا میں اسلام کا چہرہ اس گروہ کی حماقتوں کے سبب خراب ہوکر رہ گیا ہے ۔