رسا نیوز ایجنسی کا قائد انقلاب اسلامی کے خبر رساں سائیٹ سے منقولہ رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ بحریہ کو اپنی قوت، ایرانی قوم اور اسلامی جمہوری نظام کی امنگوں کے شایان شان انداز میں منظم ہونے کی ضرورت ہے۔
قائد انقلاب اسلامی نے اتوار کے روز ایران کی بحریہ کے حکام اور فوجی کمانڈروں سے اپنے خطاب میں نظام اسلامی، ایرانی قوم اور فوج کے ممتاز مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ بحریہ کا بنیادی ہدف، ایک ایسی فوجی قوت منظم کرنا ہے جو ایرانی قوم اور اسلامی جمہوری نظام کی امنگوں کے شایان شان ہو۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ایران میں سات آذر مطابق 28 نومبر کو منائے جانے واے یوم بحریہ کی مناسبت سے اپنے خطاب میں بامعرفت، مکمل اور پختہ عزم اور شجاعت و بہادری کے حامل عناصر کی موجودگی کو شخصیت و عظمت و تشخص کے قیام کا عامل قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت ایران کی بحریہ کی انسانی ساخت اور پیرایا بہترین شکل میں جب کہ اس کے مد مقابل صورت حال انقلاب سے قبل کے نااہلوں کی اس منصوبہ بندی کا ممکنہ شاخسانہ ہے جو اس وقت انہوں نے کی تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی بحریہ کی فوجی، سیاسی، بین الاقوامی اور علمی و سائنسی اہمیت کے مختلف پہلوؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی بحری قوت، سائنسی و دفاعی ساز و سامان کی حیثیت سے نہ صرف بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے بلکہ وہ علاقے میں جاری بعض پالیسیوں اور بعض خطرات کے پیش نظر خاص سیاسی و فوجی پوزیشن کی حامل ہے۔
رہبر انقلاب نے اسی طرح بحیرۂ عمان کے سواحل پر ایران کی بحریہ کی موجودگی اور قومی آباد کاری کے عمل میں اس کے موثر تعاون کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ فوجی قوت، علاقے کی ترقی و پیشرفت کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔