رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی وزیراعظم کے مشیر سرتاج عزیز نے گذشتہ روز اسلام آباد میں سعودی وزیر خارجہ سے ملاقات میں پاکستان کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے مدد کی درخواست کی ۔
اس ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے وزراء خارجہ نے صحافیوں سے گفتگو میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر اپنے موقف کا اظھار کیا اور پھر سرتاج عزیز نے کہا: پاکستان میں جاری فرقہ وارانہ تشدد مسلمانوں کے درمیان موجود اتحاد کو نقصان کا سبب ہے جو ملکی سلامتی کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے ۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی حکام یہ جانتے ہیں کہ فرقہ واریت میں ملوث زیادہ تر گروہوں کو مالی امداد سعودی عرب کے خیراتی اور مذہبی اداروں کی جانب سے ہی آتی ہے لیکن میڈیا کے ساتھ بات چیت کے دوران اس معاملے کی نشاندہی نہیں کی گئی ۔
فیصل السعود نے بھی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے دونوں ممالک کو باہمی تعاون کے ساتھ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔
واضح رہے کہ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے پاکستان کے صدر مملکت ممنوں حسین، وزیراعظم میاں نواز شریف اور خارجہ امور اور قومی سلامتی کے حوالے سے نواز شریف کے مشیر سرتاج عزیز سے ملاقاتیں کیں۔