رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے گذشتہ شب حوزہ علمیہ مشھد مقدس کے اساتذہ سے ملاقات میں معاشرہ میں علماء کے حضور کی تاکید کرتے ہوئے کہا: مغربی ناروں کے مقابلہ میں استادگی کے لئے موانع کی حفاظت ضروری ہے ۔
انہوں ںے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلامی مباحث و مسائل میں شبہ افکنی ، بڑی بڑی امیدیں اور آرزویں نیز شاہانہ زندگی، مسلمانوں کی ناتوانی اور دین کی فراموشی کا سبب ہے کہا: اگر اعتقادی اور اخلاقی مسائل کو قوم سے الگ کردیا جائے تو انہیں بہکانا بہت آسان ہوگا ۔
آیت الله مکارم شیرازی نے آیت «وَلا تَحسَبَنَّ الَّذینَ قُتِلوا فی سَبیلِ اللَّهِ أَمواتًا بَل أَحیاءٌ عِندَ رَبِّهِم یُرزَقونَ ؛ جو لوگ اللہ کی راہ میں مارے گئے ہیں انہیں مردہ نہ سمجھو بلکہ وہ زندہ ہیں اور خدا کے یہاں سے رزق پاتے ہیں » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ہمارے پاس ترقی یافتہ اور اچھے اسلحے موجود ہیں مگر دشمن ہمارے اسلحہ سے زیادہ ہمارے مذھبی اسلحہ اور دینی عقائد سے خوف زدہ ہے ، لھذا اپ سبھی قران ، اسلام ، نظام اسلامی اور ملک کی حفاظت و بقا میں کوشاں رہیں ، مناسب پروگرام بنا کر دشمن کی سازشوں کا پوری توانائی و قدرت کے ساتھ مقابلہ کریں ۔