14 August 2014 - 14:42
News ID: 7139
فونت
رسا نیوز ایجنسی - حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے پاکستان کے یوم آزادی پر اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کی ۔
حجت الاسلام و المسلمين سيد ساجد علي نقوي

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی نے پاکستان کے یوم آزادی پر اپنے ارسال کردہ پیغام میں اہل پاکستان کو خصوصی مبارکباد پیش کی ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ وطن عزیز اس وقت تاریخ کے انتہائی نازک ترین دور سے گزر رہا ہے کہا: ان حالات میں تحریک پاکستان کا وہ جذبہ بیدار کرنے کی ضرورت ہے جو تشکیل پاکستان کے وقت تھا جب پرجوش عوامی جدوجہد سے تکمیل پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا اور اسوقت اس کی بقاء ، استحکام اور تعمیر و ترقی کے لئے ملک کے تمام طبقات کو مل کر سخت محنت اور جدوجہد کرنا ہوگی کیونکہ خارجی محاذ پر مسائل و مشکلات سے زیادہ اہم داخلی بحران اور مسائل ہیں جن پر سرفہرست امن و امان کا مسئلہ ہے ۔


قائد ملت جعفریہ پاکستان نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایک خاص منصوبہ بندی کے تحت ملک کو دہشت گردی اور لاقانونیت کی آگ میں جھونکا جارہا ہے اور سوچی سمجھی سازش کے تحت مظلوم عوام کا قتل عام بھی جاری ہے کہا: ارض پاکستان کو آزاد ہوئے 67  برس ہوچکے ہیں لیکن اس طویل عرصے کا حساب اور احتساب نہیں کیا گیا کہ کس نے ملک کو کتنا فائدہ پہنچایا اور کس نے ملک کو کتنا نقصان پہنچایا ؟ ہمیں  یوم آزادی کے موقع پر ان مسائل اور تلخ ماضی سے صرف نظر نہیں کرنا چاہیے بلکہ مسائل کے حل اور مشکلات کے خاتمے اور درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے نئے عزم کے ساتھ جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے کیونکہ پاکستان کو ترقی، خوشحالی، استحکام اور مضبوطی تب حاصل ہوسکتی ہے جب ملک میں عادلانہ نظام کا نفاذ کیا جائے ، عدل و انصاف اور جرم و سزا کاقانون رائج کیا جائی، ظلم، ناانصافی، تجاوز ، زیادتی اور طبقاتی تفریق کو ختم کیا جائے ، توازن کی ظالمانہ پالیسیوں کو ختم کرکے فرقہ وارانہ تشدد اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ٹھوس، موثر، پائیدار اورمستقل اقدامات کئے جائیں، ہزاروں عوام کے قاتلوں، مجرموں، دہشت گردوں اور فرقہ پرست جنونیوں کر سرعام تختہ دار پر لٹکایا جائے، ملک میں پارلیمنٹ کو بالادستی اور جمہوری وعوامی اداروں کو تمام اختیارات دئیے جائیں، عدلیہ اور الیکشن کمیشن کوآزاد اور خود مختار بنایا جائے، آئین کا احترام اور قانون کی پابندی کو یقینی بنایا جائے ، ملک سے بے روزگاری، رشوت ستانی، جہالت، فحاشی، عریانی، ناانصافی اور بے عدلی کا خاتمہ کیا جائے، اتحاد بین المسلمین اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے، تمام طبقات کے درمیان قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، دور جدید کے تمام سائنسی ، علمی ،ثقافتی اور ارتقائی تقاضوں کو اسلام اور اسلامی قوانین سے ہم آہنگ کیا جائے ۔


انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا : پاکستان کے اندر مختلف پلیٹ فارم اورمختلف جماعتیں ہیں ہر جماعت کے اپنے اہداف ، اپنا ایجنڈا، اپنا موقف اور فیصلے ہیں اور اپنی سرگرمیاں ہیں ہم تمام کے فیصلوں ، موقف اور سرگرمیوں کو ان کا جمہوری حق سمجھتے ہیں ۔ ملکی اور بین الاقوامی صورتحال کے تناظر میں یہ ضروری ہے کہ آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے سرگرمیاں جاری رکھی جائیں اور حکومت کو بھی ایسا رویہ اختیار کرنا چاہئے جو آئین اور قانون کے مطابق ہو اور حکومت کو تحمل، بُرد باری ، سنجیدگی اور متانت کا مظاہر ہ کرنا چاہئے ایسی بات سے گریز کرنا چاہیے جس سے کشیدگی بڑھے ۔ 
           
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬