رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے صدر حجت الاسلام سید ابراهیم امین السید نے گذشتہ روز حزب الله لبنان کی جانب سے قصر نبا علاقہ میں ہونے والے ایک پروگرام میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ فلسطینیوں کی حفاظت میں شام میں حزب اللہ لبنان کا موجود رہنا ضروری ہے کہا: شام کا بحران غاصب صھیونیت اور مغربی دنیا کے منافع کی حفاظت و بقا کے لئے پیدا کیا گیا ، اس کا اصلی اور بنیادی مقصد اسلامی مقاومت کو ضعیف کرنا اور اسے شدید نقصان پہونچانا تھا ۔
انہوں نے تین جنگی نقطے، شام ، عراق اور غزہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے بعض شیعہ و سنی کے مابین مسلکی جنگ کے بہانے لڑ رہے ہیں کہا: تمام ممالک نے بشار اسد کی حکومت اور عراق میں شیعہ حکومت کو کاری ضرب لگانے کی ٹھان لی تھی اور اس سلسلہ میں تمام وسائل کا استعمال بھی کیا مگر اس بات کو بھول بیٹھے کہ یہ تمام کام غاصب صھیونیت کے حق میں سود مند ہے ۔
حزب الله لبنان کے سرکردہ رکن نے غزہ پٹی پر غاص صھیونیت کے حملہ کے سلسلہ میں بعض افراد کے موقف پر تعجب کا اظھار کرتے ہوئے کہا: غزہ میں شیعہ نہیں ہیں مگر اس کے باوجود فلسطینیوں کی حمایت کرنا ضروری ہے ، پھر بھی کچھ لوگ صھیونی جنایتوں اور غزہ کے مسلمانوں کے قتل عام کی بہ نسبت بے توجہ و بے فکر ہیں ۔
حجت الاسلام امین السید نے کہا: بات یہاں تک آ پہونچی ہے کہ بعض عرب ممالک غزہ میں رہنے والوں کو دھشت گرد معرفی کررہے ہیں اور اس بات کا موقع فراہم کر رہے ہیں کہ غاصب صھیونیت آسودہ خاطر ہوکر غزہ کے مسلمانوں کا قتل عام کرے ۔