رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے گذشتہ روز مشھد مقدس کے علمائے کرام سے ملاقات میں علماء کے سلسلہ میں حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کے بیان کی جانب اشارہ کیا ۔
انہوں نے کہا: عوام کی سیاسی اور اخلاقی تربیت میں علماء کا حوزات علمیہ اور معاشرہ میں رہنا ضروری و لازمی ہے ۔
آیت الله نوری همدانی نے علماء کو دیگر شھروں میں ہجرت کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: گذشتہ زمانہ میں ہر علاقہ میں علماء کرام، لوگوں کے دینی اور مذھبی مسائل کے جواب کے لئے حاضر رہتے تھے مگر افسوس اج شھر علماء کرام سے خالی ہوچکے ہیں ۔
انہوں نے عصر حاضر کو نہایت حساس جانا اور کہا: موجودہ حالات میں علماء کرام اپنی ذ٘مہ داریوں کو بخوبی انجام دیں ۔
سرزمین قم کے مرجع تقلید نے تکفیری گروہوں کی سرگرمیوں اور غزہ پٹی کی عوام پر غاصب صھیونیت کی جنایت پر علمائے کرام کی خاموشی کو جائز نہ جانا اور کہا: علمائے عالم اسلام، ملت اسلامیہ میں شعلہ ور آتش فتنہ کو خاموش کرنے میں اپنے کردار ادا کریں ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے امت اسلامیہ کو اتحاد و ھمدلی کی دعوت دی اور کہا: شیعہ و سنی اور دیگر اسلامی مذاھب کے درمیان اختلاف، دشمن کی سازش کا نتیجہ ہے اور اس سے ہوشیاری لازمی ہے ۔