رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اہلسنّت کی 30 جماعتوں کے ہنگامی مشترکہ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انقلاب مارچ کے خلاف کالعدم فرقہ پرست تنظیموں کے مظاہرے تشویشناک ہیں۔ حکومت سیاسی جنگ کو فرقہ وارانہ جنگ میں تبدیل نہ کرے۔
حکمران دہشت گرد تنظیموں سے طاہرالقادری کے خلاف جلوس نکلوا کر آگ سے کھیل رہے ہیں۔ انقلاب مارچ کے شرکاء کے خلاف طاقت کا استعمال برداشت نہیں کریں گے۔
حکومت سانحۂ لاہور پر عوامی تحریک کی ایف آئی آر درج کرے اور سانحہ کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔
اجلاس میں جماعت اہلسنّت، سنی اتحاد کونسل، سنی تحریک، مرکزی جے یو پی (نیازی)، تحفظِ ناموسِ رسالت محاذ، تحریک منہاج القرآن، انجمن طلبائے اسلام، سنی علماء بورڈ، پاکستان فلاح پارٹی، مصطفائی تحریک، انجمن نوجوانانِ اسلام، نیشنل مشائخ کونسل، انجمن طلباء مدارسِ عربیہ، مرکزی مجلس چشتیہ، محاذِ اسلامی، دفاعِ اسلام محاذ، انجمن خدّام الاولیاء، تحریک نفاذ فقہ حنفیہ، بزمِ محدّثِ اعظم پاکستان، جانثارانِ ختمِ نبوّت اور دوسری جماعتوں کے مرکزی راہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس سے خواجہ غلام قطب الدین فریدی، مفتی محمد اقبال چشتی، پیر سیّد محمد معصوم نقوی، مولانا امداد اﷲ نعیمی، مفتی محمد حسیب قادری، مولانا مجاہد عبدالرسول، مولانا محمد علی نقشبندی، محمد اکرم رضوی، مفتی محمد کریم خان، حاجی رانا شرافت علی قادری، مفتی مسعود الرحمن، بدر ظہور چشتی، رائے صلاح الدین کھرل ایڈووکیٹ، رانا حسیب احمد اور دوسرے راہنماؤں نے خطاب کیا۔
جماعت اہلسنّت پنجاب کے صدر مفتی محمد اقبال چشتی نے کہا : حکومت کا کالعدم تنظیموں سے مدد لینا قابل مذمت ہے۔ بعض فرقہ پرست مذہبی جماعتیں ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کر رہی ہیں۔ ریاستی اداروں کو کالعدم تنظیموں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کا نوٹس لینا چاہیئے۔
مفتی محمد حسیب قادری نے کہا : فرقہ پرست کالعدم تنظیمیں مذہبی راہنما ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف بدزبانی کر کے جلتی پر تیل نہ پھینکیں۔ ملک کے اکثریتی محب وطن مکتبۂ فکر کو امن پسندی کی سزا نہ دی جائے اور صوفیاء کے ماننے والوں کا صبر نہ آزمایا جائے۔ اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت انقلاب مارچ کے مطالبات پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور انقلاب مارچ کے آئینی و قانونی مطالبات پورے کیے جائیں۔