رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کی پٹی کے خلاف صہیونی حکومت کی جنگ کے شروع ہونے کے بعد کوبا کے سابق رہنما و مبارز نے اپنی تقریر میں بیان کیا : مجھے لگتا ہے کہ فاشیزم ایک نئی صورت میں ایک بہت بڑی طاقت کے ساتھ ابھر رہا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : نازیوں کی نسل کشی نے دنیا کے تمام لوگوں کو ناراض کیا پھر کیوں صہیونی اسرائیلی حکومت اس تصور میں ہے کہ فلسطینی عوام کے خلاف حال میں ہو رہے بے گناہوں کے قتل عام کے سلسلہ میں دنیا غیر جانب دار رہے گی ۔
فیڈل کاسٹرو نے نیوز پیپر گرانما کے لئے اپنے ایک مقالہ کو "غزہ میں فلسطینی ہولوکاسٹ" کے عنوان سے لکھا ہے : اب ہم فاشیزم فکر کی ایک خوفناک اور شرمناک قسم دیکھ رہے ہیں جو پوری تاریخ بشری میں ابھی تک دیکھا نہیں گیا ہے ۔
انہوں نے اسی طرح یاد دہانی کرتے ہوئے تاکید کی : صہیونی حکومت کی طرف سے نسل کشی میں امریکا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے ۔
اسی سلسلہ میں کاسٹرو نے سن 1957 کے فروری مہینہ میں اپنے ایک تقریر کے درمیان جو کہ نیویارک ٹائمس نے اپنے پیپر میں اشاعت بھی کی تھی بیان کیا : ہم لوگ ایک جمہوری کوبا اور آمریت کو ختم کرنے کے لئے جنگ کر رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ غزہ میں موجودہ جنگ کے سلسلہ میں کوبا کے سابق رہنما کی تقریر صہیونی حکومت کے لئے غصہ و نا راضگی کا سبب ہوا ہے ۔