‫‫کیٹیگری‬ :
09 August 2014 - 05:19
News ID: 7114
فونت
آیت الله مکارم شیرازی امام رضا کے روضہ مبارک میں :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے ایران کے مقدس شہر مشہد میں امام رضا علیہ السلام کے روضہ مبارک میں اپنی تقریر کے درمیان تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : بعض لوگ اپنی گفت و گو سے اسلام کا انکار کرنے کا ادارہ کرتے ہیں لیکن اسلامی سماج ہونے کی وجہ سے وہ کھلے طور پر بیان نہیں کر سکتے ہیں ۔
حضرت آيت الله مکارم شيرازي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت ‌الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے ایران کے مقدس شہر مشہد الرضا میں ثامن الحجج امام رضا (ع) کے روضہ مبارک پر امام کے زائروں کے درمیان امام رضا علیہ السلام کے اقوال کو بیان کرتے ہوئے اخلاقی نکات و احکامات بیان کئے : امام رضا علیہ السلام ایک روایت میں فرماتے ہیں « انسان کی اطاعت کا سب سے اعلی ترین مرتبہ و منزلت یہ ہے کہ الہی احکامات کے سامنے تسلیم مطلق ہو ؛ چاہے اس احکامات کے فلسفہ یا حکمت کے بارے میں جانتا ہو یا نہ جانتا ہو » ۔

انہوں نے امام رضا علیہ السلام کی اس حدیث کی وضاحت پیش کرتے ہوئے اس بیان کے ساتھ کہ اسلام کے احکامات و قوانین چار گروہ میں تقسیم ہوتی ہیں وضاحت کی : احکام کا ایک گروہ وہ ہے جس کا فلسفہ و حکمت ہم لوگوں کے لئے مشخص ہے ؛ نمونہ کے طور ہر ہم لوگ نماز پڑھنے کے فلسفہ سے با خبر ہیں اور جانتے ہیں کہ نماز جسم و روح کی تربیت کرتا ہے اور روح کو پاک کرتا ہے اور خدا سے نزدیک کرتا ہے اور انسان و گناہ کے درمیان فاصلہ برقرار کرتا ہے ؛ اسی طرح جانتے ہیں کہ آئمہ اطہار علیہم السلام کی زیارت انسان کے سکون کا سبب ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس تاکید کے ساتھ کہ ہم لوگ اسی طرح حج و خدا کے گھر کی زیارت کے فلسفہ سے با خبر ہیں بیان کیا : حج کے لئے پوری دنیا سے مسلمان آتے ہیں اور خانہ خدا کے پاس اکٹھا ہو کر اسلامی اتحاد بناتے ہیں ، ایسا اتحاد و اجتماع جو اسلام کے دشمنوں کی کمز کو لرزا دیتی ہے اس حد تک کہ ان لوگوں نے یقین دہانی کی تھی کہ جب تک یہ خانہ خدا و حج کے لئے لوگن آتے رہے نگے اور مسلمان اس کے پاس جمع ہوتے رہے نگے ، ہم لوگوں کی آبادی کو خطرہ ہے اس لئے ہم لوگوں کو چاہیئے کہ مسلمانوں کو اس خانہ خدا سے دور کیا جائے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے اس مشہور و معروف استاد نے احکام کے دوسرے گروہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : احکام کے دوسرے گروہ ایسے ہیں کہ اس کے فلسفہ کی خبر نہیں ہے لیکن آئمہ اطہار علیہم السلام نے ان اپنی روایات میں ان احکامات کے فلسفہ و حکمت کو بیان کی ہے ۔

انہوں نے اسلامی احکامات کے دوسرے حصہ کو بیان کرتے ہوئے کہا : احکامات کے تیسرے گروہ وہ ہیں کہ پہلے اس کے حکمت و فلسفہ مشخص نہیں تھے لیکن مرور زمانہ نے اس کے فلسفہ کو واضح کر دیا ؛ مثال کے طور پر خون کے پینے کے سلسلہ میں اسلام نے ایک ہزار چار سو سال پہلے ممانعت کی تھی حالانکہ اس وقت اس کی حکمت معلوم نہیں ہو سکی تھی لیکن اس زمانہ میں میڈیکل سائینس نے مشخص کر دیا ہے کہ خون تمام وائرس اور بیکٹیریہ کا مرکز ہے ، بیماری خون کے ذریعہ انسان پر حملہ کرتا ہے اور انسان کی بیماری و سلامت ہونے کو معلوم کرنے کے لئے خون کی جانچ کی جاتی ہے ۔ 

مرجع تقلید نے بیان کیا : اسلامی احکام کا ایک دوسرا گروہ وہ ہے کہ ہم لوگ اس کے فلسفہ کے بارے میں کچھ نہیں جانتے ، نمونہ کے طور پر یہ ہے کہ ہم لوگ نہیں جانتے کیوں صبح کی نماز دو رکعت ہے اور نماز مغرب تین رکعت ہے یا یہ کہ کیوں بعض حیوانوں کا گوشت حرام ہے اور بعض حیوانوں کا حلال ہے ۔ 

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کی : جیسا کہ امام رضا علیہ السلام نے فرمایا ہم لوگوں کو چاہیئے کہ ان تمام احکامات و قانون پر عمل کر کے خدا کی اطاعت کرنے والا رہوں ، گویا امام نے اس حدیث کو اس زمانہ میں ہم لوگوں کے لئے بیان کیا ہے کیونکہ بعض لوگوں کا نظریہ ہے کہ اسلامی احکام عرفی ہوں یعنی ان احکامات میں جو بھی حکمت و مصلحت ہو وہ روشن و واضح ہو اور ہم اسی کو قبول کرے نگے اور جن احکامات میں کسی بھی طرح کی حکمت و مصلحت نہ پائی جاتی ہو ان کو قبول نہیں کرے نگے ؛ یہ لوگ کہتے ہیں فلاں اسلامی سزا کے فلسفہ کو نہیں جانتے ہیں اس لئے یہ سزا کو ہٹا دی جائے یا کہتے ہیں فلاں حکم کو دنیا قبول نہیں کرتی ہے یا یہ کہ مرد اور عورتوں کا ایک ساتھ اجتماع کو عیب نہیں جانا جاتا ہے ۔

انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ایسے لوگوں کی باتیں شرک ہے وضاحت کی : ایسے لوگ اپنی گفت و گو سے اسلام کا انکار کرنا چاہتے ہیں لیکن اسلامی معاشرہ ہونے کی وجہ سے ان میں کھلے طور سے بیان کرنے کی ہمت نہیں ہے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬