‫‫کیٹیگری‬ :
07 August 2014 - 14:54
News ID: 7112
فونت
آیت‌ الله جوادی آملی :
رسا نیوز ایجنسی ـ حضرت آیت‌ الله جوادی آملی نے کہا : کوئ ایسا دشمن نہیں ہے جس کو انسان دوست نہ بنا سکتا ہو مگر نفس ، غرور ، خود خواہی یہ انسان کے اندر کا دشمن ہے اور ابلیس باہری دشمن ہے ۔ دوسرے دشمنوں کے بر خلاف غرور ، خود خواہی ایسے دشمن ہیں کہ ہم لوگ جتنا بھی اس کا لحاظ کرے نگے وہ اتنا ہی نقصان پہوچائے گا ۔
حضرت آيت الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حضرت آیت الله جوادی آملی اپنے درس اخلاق کے سلسلہ وار درس میں جو کہ ہر سال کی طرح ایران کے شہر دماوند کے احمد آباد گاوں کے مسجد میں منعقد ہوئی ان مطالب کو بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی احکامات ہر زمانہ اور ہر جگہ کے لئے کار آمد و مشکلات کو حل کرنے والا ہے بیان کیا : اسلامی احکامات اس طرح ہے کہ وہ پورے انسان کو ادارہ کر سکتا ہے ۔ اس کا راز یہ ہے کہ ہمارا دشمن اور رقیب ہمیشہ چاہے شب ہو یا روز ہم کو اغوا کرنے کی کوشش میں ہے ، نہ ہمارے اندر کا دشمن جس کا نام ہوس اور نفس ہے اطمینان سے رہتا ہے اور نہ ہی بیرونی دشمن شیطان ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : کوئ ایسا دشمن نہیں ہے جس کو انسان دوست نہ بنا سکتا ہو مگر نفس ، غرور ، خود خواہی یہ انسان کے اندر کا دشمن ہے اور ابلیس باہری دشمن ہے ۔ دوسرے دشمنوں کے بر خلاف غرور ، خود خواہی ایسے دشمن ہیں کہ ہم لوگ جتنا بھی اس کا لحاظ کرے نگے وہ اتنا ہی نقصان پہوچائے گا ۔ اگر کوئی چاہتا ہے کہ مغرور یا خود پرست ہو یا مقام طلب ہو اور انسان ذرہ برابر بھی اس نفسانی خواہش پر عمل کرے گا تو اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ انسان اس سے بھی زیادہ مقام طلب و مغرور ہو جائے گا ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ دشمن وہ دشمن نہیں ہے کہ جو ہم لوگوں کا پاس و لحاظ رکھنے والا ہے ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اظہار کیا : رمضان کے مبارک مہینہ کے لئے ایک لطیف بیان جو ہمارے فقہ میں بھی ذکر کیا گیا ہے کہ جو روزہ کے فائدہ کے سلسلہ میں ہے روزہ کے فائدہ کے سلسلہ میں بیان کیا گیا ہے کہ انسان فرشتہ کی صفت حاصل کر لیتا ہے ۔ انبیا آئے ہیں کہ ہم لوگوں سے بیان کریں کہ آپ لوگ فرشتہ ہیں خود کو سستے میں نہ فروخت کریں ۔ رمضان کا مبارک مہینہ بھی اسی بات پر توجہ کرنے کے لئے ہے ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے اختمام میں معنوی لذتوں کی اعلی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : وہ لذتین جو الہی لوگ روح کی طہارت سے حاصل کرتے ہیں ہرگز دوسروں کی نصیب میں نہیں ہے کیونکہ اس کھانے اور پینے کی لذت اس وقت تک ہے جب تک وہ منہ میں ہے ، کچھ لمحہ بعد اگر اس کو دوبارہ واپس لائیں یعنی اس غذا کو دوبارہ معدہ سے باہر لائیں تو وہ بدبو دار ہو جاتا ہے اور اب اس میں لذت نہیں ہے لیکن علم کی لذت ، احسان کا لذت ، کسی کو معاف کرنا کسی کے مشکلوں کو حل کرنے کا لذت ، بیس سال قبل کسی کی خدمت کی ، کسی پر احسان کیا جب اس کو وہ باتیں یاد آئیں گی تو لذت حاصل کرے گا ۔  
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬