رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله حسین وحید خراسانی نے اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا ، آیات کی روشنی میں تبلیغ اسلام، طلاب و علماء و افاضل حوزہ علمیہ کی اہم ذ٘مہ داریاں شمار کیں اور کہا: محرم الحرام میں تبلیغ پر تشریف لے جائیں اور تبلیغ کے چار اہم اصولوں کی مراعات کریں ۔
انہوں نے مزید کہا: استحکام عقائد، دفع شبھات، تہذیب اخلاق اور تعلیم احکام، تبلیغ اسلام کے چار اہم رکن ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے مشھور استاد نے روایات کی آئینہ میں عشرہ محرم اور مجلس امام حسین (ع) کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام حسین (ع) کا کارنامہ منفرد کارنامہ تھا جسے اپ نے اپنے اصحاب کی ھمراہی میں انجام دیا ۔
انہوں ںے امام حسین (ع) سے منقول حدیث "مَنْ کَفَلَ لَنَا یَتِیماً قَطَعَتْهُ عَنَّا مِحنتَنا بِاسْتِتَارِنَا فَوَاسَاهُ مِنْ عُلُومِنَا الَّتِی سَقَطَتْ إِلَیْهِ حَتَّى أَرْشَدَهُ وَ هَدَاهُ ..." کی تشریح میں کہا: امام حسین (ع) نے اس حدیث میں شیعوں کو اپنا یتیم بیان کیا ہے ، شھر و دیھات کے لوگ اما حسین (ع) کے یتیم ہیں ، کہ روایت میں ان کی تبلیغ کو ان کی " کفالت " کے نام سے یاد کیا گیا ہے ، لھذا اس امام(ع) کے صدقہ میں ان یتیموں کی خبر گیری کیجئے ۔
حضرت آیت الله وحید خراسانی مزید کہا: یتیم پروری کا مطلب فقط نان و نفقہ مھیا کرنا نہیں ہے بلکہ دین و اسلام، ہدایت اور احکام سکھانا بھی یتیم پروری کا مصداق ہے ۔
انہوں نے مجلس امام حسین (ع) کی اہمیت اور فضلیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: امام حسین (ع) نے جس عمل کو انجام دیا اسے کوئی بھی انبیاء و اولیاء الھی انجام نہ دے سکا ، اس کے نتیجہ میں اور اپ کی عظمت کی بناء پر تمام انبیاء و اولیاء الھی آپ کی زیارت کو جاتے ہیں اور ھر شب جمعہ آپ کی قبر کا طواف کرتے ہیں ۔