‫‫کیٹیگری‬ :
20 October 2014 - 14:23
News ID: 7383
فونت
آیت ‌الله مکارم شیرازی:
رسا نیوز ایجنسی - حضرت آیت‌‌ الله مکارم شیرازی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عشرہ محرم کی مجلسوں میں ھرگز دوسروں کے مقدسات کی توہین نہ کی جائے کہا: اس توہین کا نتیجہ بے گناہ شیعوں کے خون بہایا جانا ہے ، تکفیری، شیعہ اور اہل سنت کو ایک دوسرے کے خون کا پیاسا بنانا چاہتے ہیں، لھذا ہم ان حالات میں احتیاط سے کام لیں تاکہ دنیا کے شیعہ مشکلات سے روبرو نہ ہوں ۔
مقررين اور نوحہ خوانوں کي ايت مکارم شيرازي سے ملاقات  مقررين اور نوحہ خوانوں کي ايت مکارم شيرازي سے ملاقات  آيت الله مکارم شيرازي مقررين اور نوحہ خوانوں کي ايت مکارم شيرازي سے ملاقات


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت ‌الله ناصر مکارم شیرازی نے گذشتہ شام سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مقررین اور نوحہ خواں افراد سے ملاقات میں روز مباہلہ کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے اہل بیت اطھار علیھم السلام کے لئے اہم دن شمار کیا ۔


انہوں نے کہا: مباہلہ میں امیرالمومنین علی علیہ السلام کو رسول‌الله(ص)  کے  نفس و جان کے عنوان کے طور پر پیش کیا گیا ، اس سلسلہ میں موجود آیات پر سبھی متفق ہیں، مباہلہ کے سلسلہ میں روایات نہیں ہے جس کے صادر ہونے میں اشکال کیا جائے ، تمام شیعہ و سنی مفسرین قائل ہیں کہ آیۃ مباہلہ پیغمبر اسلام(ص)، حضرت علی(ع)، حضرت زهرا(س) و حسنین(ع) کے سلسلہ میں نازل ہوئی ہے  ۔
حوزہ علمیہ قم کے اس معروف استاد نے امیرالمومنین علی علیہ السلام کی طرف سے نماز کی حالت میں انگشتر عطا کئے جانے کو اہم جانا اور کہا: خداوند متعال نے فرمایا « منصب ولایت، خدا و رسول اور نماز کی حالت میں انگوٹھی دینے والے کے لئے ہے » شیعہ و سنی علماء و مفسرین نے اس آیت کے سلسلہ میں بھی فرمایا کہ بلا شک و تردید یہ آیت علی بن ابی‌ طالب(ع) کے لئے نازل ہوئی ہے  ۔


حضرت آیت‌ الله مکارم شیرازی نے رسول اسلام سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آنحضرت نے فرمایا « حسین بن علی علیھما السلام کی شهادت کی گرمی مومنوں کے دلوں میں ہے جو ھرگز سرد نہیں ہوسکتی » کہا: آج ہم اسے اپنی انکھوں سے دیکھ رہے ہیں اور دن بہ دن اس شھادت کے آثار اور اس کی برکتیں نمایاں ہوتی جا رہی ہیں ، جیسا کہ رسول اسلام(ص) نے فرمایا کہ عشق امام حسین(ع) کی آگ ھرگز خاموش نہ ہوگی اور ابدیت کا روپ دھار لے گی  ۔ 


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عشرہ محرم کی مجلسوں میں ھرگز دوسروں کے مقدسات کی توہین نہ کی جائے کہا : اس توہین کا نتیجہ بے گناہ شیعوں کے خون بہایا جانا ہے ، ایک آدمی نے مجھ سے نقل کیا کہ خودش حملہ ور افراد کی تربیت میں دینی مقدسات کی توہین کی سی ڈیز سے استفادہ کیا جاتا ہے ۔


حضرت آیت‌ الله مکارم شیرازی نے مزید کہا: آج کی دنیا کل کی دنیا سے مختلف ہے ، آج اگر کوئی کسی بات کو کہے تو پوری دنیا میں نشر ہوجاتی ہے ، ان حالات میں تکفیری، شیعہ اور اہل سنت کو  ایک دوسرے کے خون کا پیاسا بنانا چاہتے ہیں لھذا ہم ان حالات میں احتیاط سے کام لیں تاکہ دنیا کے شیعہ مشکلات سے روبرو نہ ہوں ۔


حوزہ علمیہ قم کے اس معروف استاد نے تاکید کی: شیعہ و سنی متحد ہوں تاکہ تکفیری بلوائیوں کے خطرات سے محفوظ رہ سکیں ۔


اس مرجع تقلید نے آخر میں مقررین اور نوحہ خواں افراد سے خطاب میں کہا: اپنے اعمال و کردار پر خاص توجہ رکھیں کیوں کہ آپ معاشرہ کے مورد توجہ ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬