رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے اپنے مرکزی دفتر میں مشتاق حسین ہمدانی، غلام قاسم جعفری، صادق حسین نقوی اور معظم علی بلوچ ایڈووکیٹ سمیت علماء کے مختلف وفود سے ملاقات میں ملک کی مجموعی امن و امان اور سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ آمدہ ماہ محرم الحرام کے حوالے سے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔
انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ کراچی جیل سازش انتہائی تشویشناک ہے اگر بروقت کارروائی نہ کی جاتی تو اس سے ملک کے حالات مزید خراب ہوجاتے رینجرز کی کامیاب کارروائی پر انہیں مبارکباد پیش دی ۔
حجت الاسلام واحدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایک عرصہ سے سزائے موت کے قانون کو معطل کردیا گیا ہے جس سے ایک جانب معاشرے میں خرابیاں جنم لے رہی ہیں اور دوسری جانب سزا و جزا کا عمل بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اور قاتلوں کو بھی اس سے شہ مل رہی ہے کہا: خطرناک مجرموں کی بڑی تعداد جیلوں میں قید ہے جبکہ عدالتیں بھی انہیں سزائے موت سنا چکی ہیں تو پھر اس پر عمل سے کیوں کہ گزیر کیا جا رہا ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اب ذمہ داروں کو چاہئے کہ وہ بیان بازیوں کے بجائے عملی اقدامات اٹھائیں کیونکہ کارکردگی بیان بازی سے نہیں اقدامات سے ظاہر ہوتی ہے کہا: ملک بھر کی تمام جیلوں کی حفاظت کیلئے فول پروف انتظامات کئے جائیں جبکہ سزائے موت پر لگائی گئی پابندی کو بھی فی الفور اٹھایا جائے اور معصوم و بے گناہ افراد کے قاتلوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔
ایس یو سی پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اس سے پہلے بھی جیلوں پر حملے کر کے خطرناک مجرم چھڑائے گئے لیکن اس کے باوجود کوئی خاطر خواہ انتظامات نہ کئے گئے کہا: قاتلوں کی ازادی ملک بے گناہوں مقتولوں کی حق تلفی اور ملکی بحران کا سبب ہیں ۔