رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا، حضرت امام حسن عسکری(ع) سے منقول تحف العقول میں موجود روایت کے ضمن میں اخلاقی نکات بیان کئے ۔
انہوں ںے یاد خدا میں کثرت، موت کو ہمیشہ یاد کرنا، قران کریم کی تلاوت اور رسول اسلام و ائمہ طاھرین علیھم السلام پردرود بھیجنا، امام حسن عسکری(ع) سے منقول اس روایت کا مفھوم جانا ۔
آیت الله مکارم شیرازی نے یاد خدا کو دلوں کے سکون کا سبب جانا اور کہا: یاد خدا میں رہنے والے انسان، ھرگز مشکلات میں بیقرار نہیں ہوتے کیوں کہ یاد خدا انہیں سکون عطا کرتی ہے ۔
انہوں ںے گناہوں سے دوری یاد خدا کا دوسرا فائدہ جانا اور کہا: یاد خدا کا ایک اور فائدہ انسان کو نیک اور اچھے اعمال کی جانب دعوت ہے ، خدا کی یاد انسانوں کی تربیت کرتی ہے ، خدا کی یاد انسانوں کو شیطان اور فضول باتوں سے دوری رکھتی ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ بعض افراد موت کے ذکر سے پریشان ہوتے ہیں اور اس سے غافل ہیں کہا: موت ایک ناقابل انکار حقیقت ہے ، ایک دن انسان اس دنیا سے اپنی انکھیں بند کرلے گا ، اگر انسان ان باتوں کی جانب متوجہ رہے تو دنیا اور اس میں موجود چیزوں سے کم دل لگائے گا ۔
انہوں نے مزید کہا: لوگوں اور حکومت کے سرمایہ کا کروڑوں کا غبن ، موت سے فراموشی اور دنیا سے دل لگی کا نتیجہ ہے ۔
مرجع تقلید قم نے تلاوت قرآن کریم کو انسان کی تربیت کے دیگر اسباب میں شمار کیا اور کہا: انسان قرآن کریم کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس کی آیات میں بھی غور و فکر کرے ، کیوں اس سے اس کی زندگی میں تبدیلیاں رونما ہوں گی جیسا کہ تاریخ میں اس طرح کے نمونے موجود ہیں ۔