رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس نے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ عباس کمیلی سے کراچی میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران ان کے فرزند علی اکبر کمیلی کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے بیان کیا : حکومت علی اکبر کمیلی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے۔
انہوں نے تاکید کی : قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس، رینجرز، سمیت دیگر ریاستی ادارے شیعہ ڈاکٹرز، وکلاء، پروفیسرز، علماء و عمائدین اور تاجروں کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو پکڑنے میں ناکام رہے، شہر میں کالعدم جماعتوں کا اثر و رسوخ دوبارہ بڑھتا جا رہا ہے، اگر کراچی میں دہشتگرد کالعدم جماعتوں کے خلاف گرینڈ آپریشن نہیں کیا گیا تو شہر کے حالات وزیرستان سے بھی بدتر ہوجائیں گے۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا : کراچی سمیت سندھ بھر میں پانچ لاکھ سے زائد طالبان دہشتگردوں کی موجودگی شہر کراچی اور سندھ کے عوام کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے، لہذٰا شہر کراچی اور سندھ کے عوام کو امن و امان فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت آرٹیکل 245 نافذ کرکے کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن ضرب غضب طرز پر فوجی آپریشن کرے، جو کہ آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک جاری رہے، کیونکہ دہشتگردوں کے خاتمہ کے بغیر پاکستان میں امن و ترقی ممکن نہیں۔
حجت الاسلام عباس کمیلی نے اس ملاقات میں بیان کیا : پنجابی طالبان کے بعد ریاستی حساس اداروں کی جانب سے سندھی طالبان کے وجود کے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ اولیا کرام رح کی سرزمین کو دہشت گردوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں، لہٰذا اب سندھ حکومت کو تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک دشمنوں کے خلاف فی الفور کارروائی کرے۔