رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے گذشتہ شب حسینیہ امام خمینی رہ میں منعقدہ اپنے درس اخلاق میں اس وضاحت کے ساتھ کہ کیسے ممکن ہے کہ انسان خود سے غفلت کرے بیان کیا : ایک شخص کو جو کہ اپنی طرف توجہ ، اپنے ذات کا علم اور اپنے نفس کا علم نہ رکھتا ہو اس کو اپنے سے غافل کہتے ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : بہت سارے وقت ہم لوگ اس مسئلہ کا تجربہ کرتے ہیں کہ کسی کام کی طرف خاص توجہ سبب ہوتا ہے کہ اصلا توجہ نہیں ہوتی ہے کہ ہم کون ہیں ؛ یہ نہیں کہ اپنے وجود کا علم نہیں ہے بلکہ اس کی طرف توجہ کم ہو گئی ہے فراموشی کا شکار ہو گئے ہیں ۔
امام خمینی (ره) تعلیم و تحقیقی ادارہ کے صدر نے اس آیہ «وَلَا تَکُونُوا کَالَّذِینَ نَسُوا اللَّهَ فَأَنسَاهُمْ أَنفُسَهُمْ أُوْلَئِکَ هُمُ الْفَاسِقُونَ» کے اشارہ کے ساتھ کہ بعض گناہ و کج روی کی سزا یہ ہے کہ انسان خود کو فراموش کرتا ہے اور اس دلیل کی وجہ سے کہ سزا دینے والا خدا ہے تو کہتے ہیں کہ خدا اس کو اپنے یاد سے غافل کر دیا ہے ۔
جن لوگوں نے خدا کو فراموش کیا ہے خداوند عالم ایسا کام کرتا ہے کہ وہ خود کو فراموش کر دیتے ہیں
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : جن لوگوں نے خدا کو فراموش کیا ہے خداوند عالم ایسا کام کرتا ہے کہ وہ خود کو فراموش کر دیتے ہیں ؛ اس وجہ سے انسان کا خود پر توجہ اور اس کو خداوند عالم پر توجہ دینے کے درمیان رابطہ پایا جاتا ہے اس وجہ سے فرمایا ہے کہ «من عرف نفسه فقد عرف ربّه» معرفت نفس اور معرفت اللہ کے درمیان تلازم پایا جاتا ہے اور خدا سے غفلت خود سے غفلت کا سبب ہوتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس اخلاق کے استاد نے اس تاکید کے ساتھ کہ انسان کی شناخت بغیر خدا کے شناخت کے ممکن نہیں ہے بیان کیا : بعض مغربی فلسفی بھی اس مطلب پر یقین رکھتے ہیں ؛ اسلامی منابع ، روایات اور بزرگوں کے آثار جیسے اسی طرح علامہ طباطبائی نے بھی اس مسئلہ کی وضاحت کی ہے ۔