رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عید الاضحٰی کے بعد انقلابی دھرنے کو ملک گیر احتجاج میں تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد میں انقلابی دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں پی اے ٹی کے سربراہ کا بیان کیا : اب اس دھرنے کو ملک گیر تحریک بنانا ہوگا، انقلابی دھرنے کو گھر گھر پہنچانا ہوگا، دھرنے کو گلی گلی شہر شہر میں پہنچانا ہوگا، مظلوم آواز بلند کرنے کے لئے انقلاب مارچ کے دھرنے میں آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا : پولیس کو معلوم ہے کہ حکمران انہیں کچھ نہیں کہیں گے، ملک پولیس اسٹیٹ بن گیا ہے اور دہشتگردی کی انتہا ہوگئی ہے، کوئی چوری پولیس کے سپورٹ کے بغیر نہیں ہوسکتی ہے، جس ملک سے عدل و انصاف اٹھ جائے اس ملک کا باقی رہ جانا ممکن نہیں ہوتا۔
طاہر القادری نے اعلان کیا :عید الاضحٰی کے بعد لوگوں کا سمندر لے کر شہر شہر جاؤں گا، دھرنا ملک گیر احتجاج میں تبدیل ہوگا، نون لیگ کے ایم پی اے سیلاب متاثرہ علاقوں میں گئے تو وہاں گو نواز گو کے نعرے لگے۔
انہوں نے کہا : کہاں ہے جمہوریت جو غریبوں کو علاج مہیا کرے، کیا جمہوری حکومت نے عوام کو تعلیم دی؟ جی ڈی پی میں تعلیم کا حصہ کسی نے بڑھایا ہے؟ جو نظام عوام کو تحفظ نہیں دے سکتا، اس پر قوم کیوں اعتماد کرے، جی ڈی پی میں کم از کم 10 سے 12 فیصد تعلیم پرخرچ ہونا چاہئے، تعلیمی ایمرجنسی لگا کر تعلیم پر 20 فیصد حصہ بڑھانا چاہیئے، جمہوریت کا فرض ہے لوگوں کو انصاف ملے، ہمیں ایسا نظام چاہیئے جہاں ظلم نہ ہو ۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران طاہرالقادری نے کسانوں کے ساتھ اظہار ہکجہتی کرتے ہوئے کہا : پاکستان زرعی ملک تھا جیسے تباہ کر دیا گیا، آج پنجاب کا کسان سڑکوں پر آگیا ہے، ایک ایکڑ میں کسان کو ساڑھے 22 ہزار کا نقصان ہوتا ہے، انقلاب مارچ میں کسانوں نے کپاس کو بھی آگ لگا دی۔