‫‫کیٹیگری‬ :
08 October 2014 - 14:45
News ID: 7344
فونت
آیت ‌الله جوادی آملی:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین حضرت آیت ‌الله جوادی آملی نے کہا: عورت کا کمال یہ نہیں ہے کہ ہاتھوں اور پیروں سے کسی پیٹائی کر کے تمغے جیل لائے « فأین تذهبون » آخر میں ہم کہاں جا رہے ہیں ۔
آيت ‌الله جوادي آملي


رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مفسر عصر حضرت آیت‌ الله عبدالله جوادی نے اپنے سلسلہ وار تفسیر کے درس میں سوره مبارکہ زمر کی ابتدائی ایات کی تفسیر کرتے ہوئے کہا: «خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتِ وَٱلْأَرْضَ بِٱلْحَقِّ ۖ یُکَوِّرُ ٱلَّیْلَ عَلَى ٱلنَّهَارِ وَیُکَوِّرُ ٱلنَّهَارَ عَلَى ٱلَّیْلِ ۖ وَسَخَّرَ ٱلشَّمْسَ وَٱلْقَمَرَ ۖ کُلٌّۭ یَجْرِى لِأَجَلٍۢ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ ٱلْعَزِیزُ ٱلْغَفَّـٰرُ ؛اس نے آسمان و زمین کو حق کے ساتھ پیدا کیا ہے وہ رات کو دن پر لپیٹ دیتا ہے اور اس نے آفتاب اور ماہتاب کو تابع بنادیا ہے سب ایک مقرّرہ مدّت تک چلتے رہیں گے آگاہ ہوجاؤ وہ سب پر غالب اور بہت بخشنے والا ہے »  خداوند متعال وہ عظیم قدرت والا ہے کہ جس کی تخلیق میں باطل کی گنجائش نہیں ، اس کے باوجود کہ دنیا مقام لہو ولعب ہے اگر کوئی دنیا کو اپنا بازیچہ بنانا چاہے تو ناممکن ہے ۔


قران کریم کے مشھور و معروف مفسر نے یاد دہانی کی : اگر عالم حساب و کتاب نہ ہو تو یہ عظیم خلقت اور اتنی بڑی دنیا سب کی سب بیکار ہے ، اور اس کی مطلب یہ ہے کہ خَلَقَ ٱلسَّمَـٰوَ‌ٰتِ وَٱلْأَرْضَ بِٱلْحَقِّ ، یعنی ہم نے زمین و آسمان کو بر حق خلق کیا ہے  ، اگر انسانوں کے مر جانے سے دنیا بھی نابود ہوجاتی تو اتنی بڑی تخلیق باطل و بیکار ہوجاتی ، کیا اچھے و برے سبھی نابود ہوجائیں گے اور کسی سے بھی باز پرس نہ ہوگی ، کیا متقی اور بدکار انسان برابر ہیں ۔


انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ هو الاول، خداوند متعال سبھی کا خالق ہے کہا: «خَلَقَکُم مِّن نَّفْسٍۢ وَ‌ٰحِدَةٍۢ ثُمَّ جَعَلَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَأَنزَلَ لَکُم مِّنَ ٱلْأَنْعَـٰمِ ثَمَـٰنِیَةَ أَزْوَ‌ٰجٍۢ ۚ یَخْلُقُکُمْ فِى بُطُونِ أُمَّهَـٰتِکُمْ خَلْقًۭا مِّنۢ بَعْدِ خَلْقٍۢ فِى ظُلُمَـٰتٍۢ ثَلَـٰثٍۢ ۚ ذَ‌ٰلِکُمُ ٱللَّهُ رَبُّکُمْ لَهُ ٱلْمُلْکُ ۖ لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُصْرَفُونَ ؛ اس نے تم سب کو ایک ہی نفس سے پیدا کیا ہے اور پھر اسی سے اس کا جوڑا قرار دیا ہے اور تمہارے لئے آٹھ قسم کے چوپائے نازل کئے ہیں. وہ تم کو تمہاری ماؤں کے شکم میں تخلیق کی مختلف منزلوں سے گزارتا ہے اور یہ سب تین تاریکیوں میں ہوتا ہے - وہی اللہ تمہارا پروردگار ہے اسی کے قبضہ میں ملک ہے اس کے علاوہ کوئی خدا نہیں ہے پھر تم کدھر پھرے جارہے ہو» کسی بھی انسان کو ایک دوسرے پر برتری حاصل نہیں ہے ، کیوں کہ سب کا نقطہ آغاز و سب کی انتہا ایک ہے ، جس طرح حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق ہوئی ویسے ہی بی بی حوا سلام اللہ علیھا کی خلقت ہوئی ، تخلیق کی دنیا میں مرد و عورت برابر ہیں  ۔


انہوں نے مزید کہا: ہم تصور کرتے ہیں کہ عورت ہمارے لئے تمغے لائے جبکہ عورت کے لئے باعث فخر یہ ہے کہ وہ بچوں کی صحیح تربیت کرے ، عورت کا کمال معاشرہ کی اصلاح ہے نہ یہ کہ ہاتھوں اور پیروں سے کسی پیٹائی کر کے تمغے جیل لائیں « فأین تذهبون » آخر میں ہم کہاں جا رہے ہیں ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬