رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری اور شھر لکھنو کے امام جمعہ حجت الاسلام کلب جواد نقوی اس ھفتہ نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد لکھنؤ کے صحن میں سعودی عرب حکومت کے ذریعہ شیعہ عالم دین آیت اللہ باقر النمر کو سزائے موت دیے جانے کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا جس میں نمازیوں کے علاوہ علماء کرام نے بھی شرکت کی ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودی حکومت اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکی ہے کہا: سعودی حکومت غیر اسلامی حکومت ہے لھذا ایک مسلمان عالم دین کو موت کی سزا سنائی گئی ہے ، سعودی حکومت میں مسلسل شیعوں پر ظلم اور بے گناہوں کا قتل عام جاری ہے ۔
لکھنو کے امام جمعہ نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ اسلام دشمن طاقتوں کے ہاتھ کا کھلونا بن چکی ہے کہا: شیخ باقر النمر کو پھانسی کی سزا سنا کر سعودی حکومت نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ان کے ملک میں اپنی قوم کے لئے انصاف مانگنا کتنا بڑا جرم ہے ۔
سرزمین ھندوستان کے اس مشھور شیعہ عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ سعودی حکومت نے شیخ باقر النمر کو اس جرم میں پچھلے دو سالوں سے قید کر رکھا تھا کہ وہ سعودی حکومت کے ظلم پر خاموش نہیں رہ سکے تھے کہا: ایسا صرف اس لئے کیا جارہا ہے وہاں شیعہ اپنا حق مانگتے ہیں اور ان کے ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں ۔
اس احتجاجی جلسہ کے ایک دوسرے مقرر حجت الاسلام حبیب حیدر نے کہا : سعودی عرب میں جس طرح بے گناہ شیعوں کو مارا جارہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ، ایک عالم دین کو سزا دیکر سعودی حکومت نے اپنے چہرہ پر پڑی اسلام کی نقاب خود اتار دی ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ شیخ باقر النمر کو قران پر عمل کی سزا دی گئی ہے کہا: سعودی عرب کے شیعہ، وہابی حکومت کی ستم کی چکی میں پس رہے ہیں ، بچے یتیم ہورہے ہیں جو اسلامی تعلیمات اور آئین کے خلاف ہے ۔