رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر مملک حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی اور گھانا کے صدرجان درامانی ماہاما نے گذشتہ روز تہران میں ایران اور گھانا کے درمیان تعاون کی مفاہمتی دستاویزات پر دستخط کی تقریب کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں کے ممالک کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کو فروغ دئے جانے کی تاکید کی ۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران افریقی ملکوں کے ساتھ تعاون کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے کہا: ایران اور گھانا نے تیل و انرجی، زارعت اور عدلیہ کے شعبوں سمیت متعدد میدانوں میں تعاون کے سمجھوتوں پر دستخط کئے ہیں اور سائنسی اور ثقافتی میدانوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے لئے مذاکرات بھی انجام دیئے ہیں۔
انہوں نے گھانا میں زرعی، طبی اور تعلیمی شعبوں میں ایران کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: گھانا میں ایران کے ذریعے تعلیمی اداروں اور طبی مراکز کے قیام کو گھانا کے حکام بہت ہی اہمیت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس کا ذکر خود گھانا کے صدر نے اپنی گفتگو میں بھی کیا ہے۔
ایران کے صدر مملکت نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ گھانا کے صدر کے ساتھ مذاکرات میں شمالی افریقہ میں سیکورٹی کے مسائل اور دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہا: دونوں ہی ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ضرورت پر زور دیتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: مذاکرات کے دوران مسئلہ فلسطین اور فلسطینی عوام پر صہیونی حکومت کے ہاتھوں ڈھائے جا رہے مظالم پر بھی بات چیت ہوئی۔
افریقی ملک گھانا کے صدر نے بھی اس پریس کانفرنس میں دنیا کی بڑی طاقتوں کے ساتھ ایٹمی مذاکرات کے دوران ایران کی جانب سے مثالی اور طاقتور سفارتکاری کا مظاہرہ کئے جانے پر ایرانی حکام کو مبارکباد پیش کی اور کہا : وہ اپنے دورہ ایران پر فخر محسوس کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ ایران نے نسل پرستی کے خلاف جدوجہد میں افریقی عوام کی ہمیشہ حمایت کی ہے کہا : ایران اور گھانا بہت سے مسائل میں یکساں نظریات اور موقف رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں دہشت گردی، مسئلہ فلسطین اور علاقے میں جاری بحرانوں کے بارے میں بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ افریقی ملک گھانا کے صدر ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد کے ہمراہ ہفتے اور اتوارکی درمیانی رات تہران پہنچے اور اتوار کو سعدآباد کمپلیکس میں ان کا سرکاری طور پر استقبال کیا گیا۔
ایران اور گھانا کے درمیان دونوں ملکوں کے صدور کی موجودگی میں باہمی تعاون کو پہلے سے زیادہ مستحکم بنانے کی دو مفاہمتی یادداشت اور مختلف میدانوں میں تعاون کے کئی سمجھوتوں پر دستخط کئے گئے۔