رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے 27مارچ کو ’’ قومی اتحاد امت کانفرنس ‘‘اسلام آباد پاکستان میں منعقد کئے جانے کی خبردی اس کانفرنس میں ملک بھر کے علماء و مشائخ شرکت کریں گے ۔
اس رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل کے تحت ہونے والے کل جماعتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب لیا قت بلوچ نے کہا: نظریہ پاکستان کے تحفظ اور اتحاد امت کے بنیادو ں کو مضبوط کرنے کے لئے ملی یکجہتی کونسل دینی جماعتو ں کی ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کرے گی جس میں ملک بھر کے علماء و مشائخ شرکت کریں گے ۔
لیاقت بلوچ نے یہ کہتے ہوئے کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو مشترکہ دینی اقدار پر جمع کریں اورفرقہ واریت کی حوصلہ شکنی کریں کہا: حکومت دستور پاکستان میں درج دینی ذمہ دار ی پوری کرے ۔ سودکے خاتمے اورمیڈیا سے بے حیائی کاتدارک کیا جائے ۔
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ توہین رسالت قانون کا تحفظ تمام مکاتب فکر کا مشترکہ مؤقف ہے اور حکومت بھی اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرتے ہوئے انہیں پارلیمنٹ میں پیش کرے کہا: اس موقع پر یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ملی یکجہتی کو نسل میں شامل جماعتوں کے سربراہان جلد اس سلسلے میں صدر اور وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کریں گے ۔
واضح رہے کہ اجلاس میں مختلف امور کے لیے کمیٹیاں قائم کی گئیں۔ فیصلے کے مطابق انتظامی کمیٹی کے سربراہ آصف لقمان قاضی ، دعوت کمیٹی کے سربراہ ثاقب اکبر ، مالیات کمیٹی کے سربراہ حجت الاسلام محمد امین شہیدی اور میڈیا کمیٹی کے سربراہ شاہد شمسی ہوں گے۔
کانفرنس کے انتظامات کے لیے تمام کمیٹیوں کا اجلاس 20فروی کو ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹریٹ میں طلب کرلیا گیا ہے ۔
اجلاس میں حجت الاسلام عارف حسین واحدی، پیر ناصر جمیل ہاشمی، آصف لقمان قاضی، قاضی نیاز حسین نقوی، ثاقب اکبر، قاضی ظفر الحق، ڈاکٹر امتیاز احمد، رضیت باللہ خان، حجت الاسلام اصغر عسکری، ڈاکٹر محمد نجفی، حشام طارق، مولانا مومن حسین قمی، میاں مشتاق احمد،اسد تقوی اور مرتضیٰ عباس موجود تھے ۔