13 January 2018 - 12:12
News ID: 433617
فونت
حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری:
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے یہ کہتے ہوئے کہ بیت المال میں خرد برد سماجی اور عوامی سرمایہ کی چوری ہے کہا: حکومت کے بعض ذمہ داران، منصب تک پہونچنے کے بعد خود کو مال حرام سے محفوظ نہ رکھ سکے اور انہوں نے بیت المال میں خرد برد کر کے اپنے دامن پر گناہ کا دبہ لگا لیا ۔
حجت الاسلام والمسلین مھدی ماندگاری

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور مقرر حجت الاسلام والمسلمین محمد مهدی ماندگاری نے شهید مدافع حرم سعید انصاری کی مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے جو حسینیہ علی ‌اکبر(ع) تہران میں منعقد ہوئی کہا: شھیدوں کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ خود کو لذت و گناہوں سے دور رکھتے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: رسول اکرم(ص) کا وعدہ ہے کہ اگر کوئی جوان گناہ کے دائرہ میں پہونچ کر گناہ پر اپنی نگاہیں بند کرلے اور اس مقام سے خود کو دور کرلے تو اس کی منزلت شھید سے بالاتر ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری نے یہ کہتے ہوئے کہ بیت المال میں خرد برد سماجی اور عوامی سرمایہ کی چوری ہے کہا: بعض ذمہ داران منصب تک پہونچنے کے بعد خود کو مال حرام سے محفوظ نہ رکھ سکے اور انہوں نے بیت المال میں خرد برد کرکے اپنے دامن پر گناہ کا دبہ لگا لیا ۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت زهرا(س) نے خلافت کے غصب ہونے کے بعد ۴۰ دن تک انصار کا دروازہ کھٹ کھٹایا مگر آپ کی کوششیں ثمر بخش نہ ہوسکیں ۔

سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے بیان کیا: مال حرام ، گناہ کا اہم سبب ہے ، گناہ انسان کے وجود کو نابود کردیتا ہے لہذا انسان گناہ کے سلسلے میں حساس رہے اور اپنے اعضاء و جوارح کی مراقبت کرے تاکہ گناہوں کا ارتکاب نہ کرے ۔

انہوں ںے تاکید کی: عصر حاضر میں ہمارے گھروں میں گناہوں کے دسترخوان بچھے ہوئے ہیں ، سوشل میڈیا اور سائبر اسپیس ہماری بیوی بچوں کے لئے نہایت خطرناک ہے ۔

حجت الاسلام والمسلمین ماندگاری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر انسان گناہوں سے دوری اپنائے پروردگار اسے عقل و خرد عطا کرتا ہے کہا: شهید سعید انصاری نے خود کو گناہوں سے دور رکھا تھا ، اس شھید کی سب سے بڑی خصوصیت انکھوں کی پاکیزگی تھی ، آںکھ اور زبان کی مراقبت کی بہت قیمت ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۴

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬