امریکی ایوان نمائندگان نے انٹرنیٹ صارفین کی جاسوسی کے قانون میں مزید چھے سال کی توسیع کردی ہے۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یہ قانون امریکی انٹیلی جینس اداروں کو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ وہ فیس بک، ٹوئیٹر اور اسکائپ سمیت کسی بھی انٹرنیٹ پلیٹ فارم کے غیر ملکی صارفین کے اکاونٹ کی جاسوسی کریں۔
امریکی انٹلیجنس اور سیکورٹی ایجنسیوں نے گیارہ ستمبر دوہزار ایک کے واقعات کے بعد سے دہشتگردی کے بہانے دنیا بھر کے شہریوں کے ٹیلیفونی مکالمات سننے اور انٹرنیٹ ڈیٹا کی جانچ پڑتال شروع کی تھی جسے بعد میں قانونی شکل دے دی گئی۔
انسانی اور شہری حقوق کی انجمنوں نے انیٹر نیٹ صارفین اور ٹیلی فونی مکالمات کی ریکارڈنگ کے معاملات کو بنیادی شہری اور انسانی حقوق کے منافی قرار دیتے ہوئے عام شہریوں کی جاسوسی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے