رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خلیج فارس میں ایران کی ساحلی حدود میں داخل ہونے والی دو امریکی جنگی کشتیوں کو روکے جانے کی سالگرہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں ایڈمرل علی فدوی کا کہنا تھا کہ ہمارے اس اقدام کا اہم ترین پیغام وعدہ الہی کی تکمیل تھا چنانچہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ہر موقع پر وعدہ الہی پر بھروسہ کرتے ہوئے امریکہ کو ذلیل و رسوا کیا ہے۔
قابل ذکرہے کہ بارہ جنوری دوہزار سولہ کو دو امریکی جنگی کشتیاں غیر قانونی طور پر خلیج فارس میں ایران کی بحری حدود میں داخل ہوئی تھیں جنہیں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں نے روک کر اس میں دس امریکی میرین فوجیوں کو گرفتار کرلیا تھا۔
یہ واضح ہونے کے بعد کہ مذکورہ امریکی کشتیاں غلطی سے ایرانی حدود میں داخل ہوئی ہیں امریکی میرین فوجیوں کو رہا کردیا گیا تھا۔ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمر علی فدوی نے اپنے فوجیوں کے رہائی کے لیے امریکی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے کامیابی کے بعد کے برسوں کی طرح اس بار بھی امریکہ کے پاس ایران کے سامنے سرتسلیم خم کرنے، ذلت قبول کرنے نیز فوجی اور سفارتی ذرائع سے التماس اور بے بسی کے اظہار کے سوا کچھ نہیں تھا۔
ایڈمرل فدوی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نہ صرف خلیج فارس، آبنائے ہرمز اور بحیرہ عمان میں بلکہ ہر اس سمندری علاقے میں پوری طاقت اور تسلط کے ساتھ موجود ہے- جہاں انقلاب اسلامی کے دفاع کے لیے اس کی موجودگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اصلی یعنی امریکہ کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی طاقت اور تسلط کا اچھی طرح پتہ ہے کہ ایران کے میزائلوں، ڈرون طیاروں اور تباہ کن بحری جہازوں نے خلیج فارس سے لیکر آبنائے ہرمز تک اور حتی بحیرہ عمان میں دور دور تک کے علاقوں کا احاطہ کر رکھا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰