28 June 2020 - 10:57
News ID: 443026
فونت
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر پچھلے پانچ برس سے مغربی ایشیا کے غریب اور عرب اسلامی ملک یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورت کے مطابق گزشتہ ۲۴ گھنٹوں کے دوران یمن کے مختلف علاقوں منجملہ صوبہ البیضاء کے ناطع، قانیہ اور السوادیہ پر جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے ۱۲ مرتبہ حملے کئے جبکہ صوبہ الجوف کے خب والشعف پر سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے ۷ مرتبہ حملے کئے۔

جارح سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے اسی طرح صوبہ مآرب کے مجزر، صوبہ حجہ کے عبس اور سرحدی صوبہ صعدہ کے کتاف علاقوں پر بھی بمباری کی۔

سعودی جنگی اتحاد نے نو اپریل کو یمن کے خلاف جنگ بندی کا یک طرفہ اعلان کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ کورونا کے خلاف مہم میں مدد کی غرض سے یمن کے خلاف ہر قسم کے زمینی اور ‌فضائی حملے بند کر دئے گئے ہیں اور اس کا خیر مقدم کیے جانے کی صورت میں جنگ بندی میں مزید توسیع بھی کی جاسکتی ہےتاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کے آغاز کے تھوڑی ہی دیر بعد یمن پر جارحیت دو بارہ شروع کردی ۔

سعودی جنگی اتحاد نے دوہفتے کے بعد ایک بار پھر دعوی کیا تھا کہ یمن کے خلاف یک طرفہ جنگ بندی کی مدت میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور بعض دوسرے ملکوں کے ساتھ مل کر پچھلے پانچ برس سے مغربی ایشیا کے غریب اور عرب اسلامی ملک یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے علاوہ اس کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔

مارچ دوہزار پندرہ سے جاری سعودی جارحیت اور جنگ کے نتیجے میں دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

سعودی عرب اور اس کے اتحادی اس جنگ کے ذریعے استعفی دے کر ریاض بھاگ جانے والے سابق یمنی صدر منصور ہادی کی کٹھ پتلی حکومت کو دوبارہ اقتدار میں لانا چاہتے تھے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬