رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بنگلادیش کی پولیس نے ڈھاکہ سے سو کیلو میٹر کے فاصلے پر واقع ضلع کشور گنج میں عید کے اجتماع میں دھماکے سے دو افراد ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاع دی ۔
بنگلادیش کی پولیس اعلان کیا : جمعرات کو نماز عید فطر کے اجتماع میں، جہاں کم از کم دو لاکھ افراد موجود تھے، ایک دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے- بم دھماکے کے وقت میدان میں عید کی نماز ادا کی جا رہی تھی ۔
اطلاعات کے مطابق دھماکے کے وقت فائرنگ بھی ہوئی ہے ۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔
بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا : اسلام لوگوں کے قتل عام کی اجازت نہیں دیتا ۔
واضح رہے کہ بنگلادیش اور ہندوستان میں اھل سنت آج جمعرات کو عید الفطر منا رہے ہیں -
خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات اور جمعے کی درمیانی شب میں بھی مسلح حملہ آوروں نے دارالحکومت ڈھاکہ میں ایک کیفے پر حملہ کر کے چالیس سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا اور اس کے تقریباً 12 گھنٹے بعد فوج کے آپریشن میں پانچ حملہ آور مارے گئے تھے جبکہ یرغمال بنائے گئے غیر ملکیوں سمیت 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی-