رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کے ایران صدر مملکت حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران میں نئے تعلیمی سال کی تقریبات کے آغاز پر ایک اسکول میں خطاب کرتے ہوئے تشدد کو علاقے اور دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ نئے تعلیمی سال کا آغاز طلباء، اساتذہ، ان کے خاندانوں اور ان تمام لوگوں کے لئے نہایت اہم ہے جنھیں ملک کے مستقبل اور ترقی کی فکر ہے طالبعلموں کو ایران کا مستقبل قراردیا اور کہا: اگر اسکول، سماج، حکومت اور خاندان ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں تو ایران کا مستقبل بہترین شکل میں تعمیر کیا جا سکتا ہے ۔
ڈاکٹر روحانی نے ایران کے پڑوسی ملکوں عراق، شام اور یمن میں اسکول تباہ اور کلاسیں ویران ہوچکی ہیں اور طالبعلم خون میں غلطاں کئے جا رہے ہیں کہا : آج اس بات کی فکر کرنی چاہئے کہ سماجی ماحول، جوانوں، نوجوانوں، دنیا اور علاقے کے ممالک کے مستقبل کو تشدد اور خطرات سے کس طرح محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔
انہوں نے تعلیم اور اسکول سے بچوں اورنوجوانوں کو محروم کرنے، انھیں کام کرنے پرمجبور کرنے اور اسلامی و دینی اصولوں کے دائرے سے الگ رویہ اختیار کرنے کو ایک قسم کا تشدد قراردیا کہا: ایرانی حکومت، تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود رواں سال میں اپنے ذخائرکو استعمال کئے بغیر سماج میں موجود نظم و یکجہتی کے سہارے اپنے پیر پر کھڑے ہونے میں کامیابی رہی ہے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۰۱