رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے نیویارک سے واپسی پر اپنے ایک بیان میں کہا : دہشت گردی نہ صرف عراق کے لئے بلکہ دنیا کے اکثر ملکوں کے لئے ایک بڑا خطرہ بن گئی ہے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عراقی فوج اور عوامی رضاکارفورس عراق کے شمالی شہر موصل کو دہشت گردوں کے قبضے سے آزاد کرانے کی کارروائیوں کے لئے تیار ہورہی ہیں کہا: ملک نے دہشت گردی کے خلاف جنک کے میدان میں بہت زیادہ تجربہ حاصل کرلیا ہے اور دنیا والے اب دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں بغداد سے سیکورٹی اور انٹیلیجنس کےشعبوں میں تعاون حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
دوسری جانب عراق کے شمالی صوبے صلاح الدین کے شہر تکریت میں ہونے والے دہشت گردانہ بم دھماکے میں چالیس سے زائد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں ۔
عراق کے سیکورٹی ذرائع نے اعلان بتایا کہ ہفتے کو صوبہ صلاح الدین کے شہر تکریت کے باہر ایک سیکورٹی چیک پوسٹ پر ہونے والے دھماکے میں کم سے کم تیرہ افراد جاں بحق اور تیس دیگر زخمی ہوگئے ۔
اس دہشت گردانہ حملے کے بعد سیکورٹی فورس الرٹ ہوگئی اور شہر میں لوگوں کی آمد و رفت پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
تکریت شہر کے باہر یہ دہشت گردانہ حملہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب دو روز کے دوران عراقی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے الانبار اور صلاح الدین صوبوں میں الشرقاط اور جزیرہ البغدادی شہروں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۲۹۵