رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر حسن روحانی نے ہفتے کے دن کوالالمپور میں ملائیشیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر تان سری پاندیکار امین مولیا سے ملاقات کے دوران اس ملک کے وزیر اعظم سے اپنی ملاقات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اچھے تعلقات کی جلد از جلد برقراری کے لئے موجود گنجائشوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جانا چاہئے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے مزید کہا کہ تہران اور کوالالمپور پابندیوں سے پہلے کے زمانے والی سطح پر اپنے تعلقات واپس لے جانے، اگلے مرحلے میں اپنے تجارتی حجم کو دگنا کرنے اور پارلیمانی تعاون کی حمایت اور تقویت کے سلسلے میں پرعزم ہیں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ ایرانی حکومت دونوں ممالک کی حکومتوں اور پارلیمانوں کے درمیان زیادہ بہتر تعلقات قائم کرنے پر آمادہ ہے کہا کہ اقتصادی، ثقافتی ، سائنسی اور پارلیمانی تعلقات میں توسیع ایران اور ملائیشیا کی اقوام اور خطے کے فائدے میں ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے خطے اور عالم اسلام کی صورتحال کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ موجودہ حالات میں عالم اسلام میں اتحاد قائم کرنے کے سلسلے میں دینی، اخلاقی اور انسانی ذمے داری بڑھ گئی ہے اور ایران اور ملائیشیا اسلامی دنیا کے دو بڑے ممالک کی حیثیت سے زیادہ ہم آہنگی کے ساتھ مسلمانوں کی مشکلات حل کرنے میں مدد دے سکتے ہیں۔
ملائیشیا کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ملائیشیا کی پارلیمنٹ تمام شعبوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات میں توسیع اور ان کی تقویت کی حمایت کرتی ہے۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۰۱