رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، محمود الزہار نے غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے دھمکی آمیز بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : اگر صیہونی ایک نئی جنگ کے درپے ہیں تو انہیں جان لینا چاہئے کہ فلسطینی مزاحمت بھی جنگ کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے غزہ کے خلاف صیہونی وزیر جنگ ایویگڈور لیبرمین کی دھمکیوں کو بھی تشہیراتی مہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا یہ بیان غزہ پر دباؤ بڑھانے کی غرض سے جاری ہوا ہے۔
حماس تحریک کے سیاسی رکن نے کہا : صیہونی حکومت کا وزیر جنگ صیہونیوں کو یہ دکھانا چاہتا ہے کہ وہ غزہ میں موجود مزاحمتی فورسز کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوا ہے۔ محمود الزہار نے کہا کہ اگر غزہ پٹی اور قابض اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تو ہزاروں صیہونی آبادکار علاقے سے فرار کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں گے لہذا صیہونی حکومت انہیں اطمینان دلانا چاہتی ہے کہ کسی بھی نئی جنگ سے گریز کیا جائے گا۔
محمود الزہار نے غرب اردن اور غزہ پٹی میں بلدیاتی انتخابات کے التوا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا : حماس تحریک مختلف فلسطینی گروہوں اور شخصیتوں سے مذاکرات کرنے کے بعد اس بارے میں مناسب فیصلہ کرے گی۔
واضح رہے : فلسطین کی ہائی کورٹ نے جو محمود عباس کی انتظامیہ سے وابستہ ہے، حماس تحریک کو نقصان پہنچانے کی غرض سے اعلان کیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات صرف غرب اردن میں منعقد کئے جائیں گے۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۲۷۵