رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنی اتحاد کونسل کی دعوت پر 30 اہلسنّت جماعتوں کا مشترکہ ہنگامی اجلاس جامعہ رضویہ فیصل آباد میں سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں جماعت اہلسنّت پاکستان، مرکزی جمعیت علماء پاکستان، تحریک مشائخ اہلسنّت، انجمن طلباء اسلام، مصطفائی تحریک، سنی علماء بورڈ، جانثاران ختم نبوت، پاکستان فلاح پارٹی، تحریک فروغ اسلام، تنظیم المساجد، تحریک فروغ اسلام، مرکزی مجلس چشتیہ کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیشن کورٹ اور ہائیکورٹ سے سزا یافتہ آسیہ مسیح کی سزا پر عملدرآمد کیا جائے، آسیہ مسیح کو رہا کرکے بیرون ملک بھیجا گیا تو شدید احتجاج کیا جائے گا، آسیہ مسیح نے خود عدالت کے روبرو توہین رسالت کا اعتراف کیا ہے، اس کا جرم 295سی کے تحت ناقابل معافی ہے ۔
انہوں نے کہا : آج تک کسی گستاخ رسول کو پھانسی نہیں دی گئی، ناموس رسالت کا تحفظ اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے، تحفظ ناموس رسالت کے معاملہ میں کسی خوف اور مصلحت کا شکار نہیں ہو سکتے، آسیہ مسیح کو ملک سے بھگایا گیا تو حکومت نہیں چلنے دیں گے۔
رہنماؤں نے کہا : حکمران بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کیلئے آسیہ مسیح کو ملک سے بھگانے سے باز رہیں اور ججز بیرونی دباؤ مسترد کرکے آسیہ مسح کا قرآن و سنت کے مطابق فیصلہ کریں، سزائیں نہ ملنے کی وجہ سے توہین رسالت کے واقعات معمول بن چکے ہیں، حکومت انسداد توہین رسالت کیلئے 295سی پر عملدرآمد یقینی بنائے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا : آج تک کسی گستاخ رسول کو پھانسی نہیں دی گئی، ناموس رسالت کا تحفظ اپنی جانوں سے بھی زیادہ عزیز ہے، تحفظ ناموس رسالت کے معاملہ میں کسی خوف اور مصلحت کا شکار نہیں ہو سکتے، آسیہ مسیح کو ملک سے بھگایا گیا تو حکومت نہیں چلنے دیں گے۔
انہوں نے کہا : حکمران قانون ناموس رسالت کو غیر مؤثر بنانے کی کوششوں سے باز آ جائے۔
واضح رہے کہ اجلاس سے مفتی محمد اقبال چشتی، پیر طارق ولی چشتی، میاں فہیم اختر، رائے صلاح الدین کھرل، مفتی محمد حبیب قادری، سید جوادالحسن کاظمی، ملک بخش الٰہی، مفتی محمد کریم خان، مولانا محمد اکبر نقشبندی، صاحبزادہ حسن رضا، مفتی محمد وسیم رضا، مولانا عبدالخالق نقشبندی، پیر میاں غلام مصطفی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔/۹۸۸/ن۹۴۰