17 October 2016 - 11:59
News ID: 423881
فونت
ایران کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ شام، یمن، بحرین، عراق اور لیبیاء کی بحران سے دوچار افسوسناک صورت حال، ان ملکوں کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے جو ریاض میں جمع ہوئے ہیں اور دیگر ملکوں پر الزام تراشی کر کے اپنی شکست خوردہ پالیسیوں کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایران وزارت خارجہ

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ نے ریاض میں خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں اور ترکی کے وزرائے خارجہ کے تشکیل پانے والے اجلاس کے اختتامی بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، مشرق وسطی کے علاقے کو تباہ کن ہتھیاروں سے پاک کئے جانے کے منصوبے کو آگے بڑھانے میں پیش پیش رہا ہے اور وہ ان ملکوں کی صداقت اور دوستانہ رویے کی صورت میں مذکورہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ان کے ساتھ تعاون کے لئے آمادہ ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ وہ ممالک، کہ جن کی مداخلت، مہم جوئی اور غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کے نتیجے میں مختلف دیگر ملکوں میں دہشت گردی، جنگ و خونریزی اور بدامنی بڑھی ہے، اور جنھوں نے پڑوسی ملکوں کے قومی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کی ہے، اس پوزیشن میں ہرگز نہیں ہیں کہ وہ دیگر ملکوں کو علاقے کے امور میں مداخلت نہ کرنے کی صلاح دیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران، اپنی ارضی سالمیت اور تینوں جزیروں کے اٹوٹ حصہ ہونے کے خلاف ریاض میں جمع ہونے والے ملکوں کی فضول  باتوں اور بیان کی مذمت اور اسے دیگر ملکوں کے امور میں کھلی مداخلت کا مصداق سمجھتا ہے۔

واضح رہے کہ خلیج فارس تعاون کونسل کے رکن ملکوں اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کے روز اپنے ریاض اجلاس کے اختتام پر جاری کئے جانے والے بیان کے بعض حصوں میں ایران کے خلاف موقف اختیار کیا ہے۔/۹۸۸/ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬