28 October 2016 - 22:50
News ID: 424116
فونت
آئی ایس او کے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جامعات میں سیکولر طبقات طاقتور ہو چکے ہیں اور طلبا کو دینی تعلیمات سے دور کر رہے ہیں، اسلام کے حقیقی چہرے سے روشناس کروانا ہماری دینی و اخلاقی فریضہ ہے ۔
آئی ایس او اجلاس


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں تنظیم کے مرکزی صدر کی سربراہی میں مرکزی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سہ ماہی پروگرام، ملک بھر کی تمام ڈویژن میں پہلے اجلاس عمومی اور سال رواں کے عنوان کو زیر بحث لایا گیا۔

اجلاس کے شرکاء نے سال رواں 2016-2017 کو احیاء اقدار اسلامی کے عنوان سے منانے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر مرکزی صدر سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ شہدا، آئی ایس او کے نصب العین اور پاکستان میں اسلامی ثقافت کے احیا کے عزم کو دہراتے ہوئے آئی ایس او سال رواں کو احیاء اقدار اسلامی کے عنوان سے منائے گی۔ شرکاء اجلاس کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاشرے میں اقدار اسلامی کے احیاء کیلئے کانفرنسز و سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔

سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ آج کے دور میں چونکہ یونیورسٹیز کے اندر یورپی نظام تعلیم رائج ہے اور یورپی مفکرین کے باطل اور کھوکھلے نظریات کی تعلیم دی جاتی ہے تو اس وقت ہماری یہ ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو اسلام ناب محمدیۖ سے متعارف کرائیں اور استعماری چالوں کو بے نقاب کرنے کیلئے میدان عمل میں موجود رہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات لاحق ہیں ہم ایسے وقت میں دشمن کے عزائم کیخلاف نبرد آزما ہیں اور لادین قوتیں ہماری یونیورسٹیز میں اسلام مخالف ایجنڈا پر کاربند ہیں تاکہ نوجوان نسل کو اسلامی ثقافت و اسلامی تعلیمات سے دور کیا جائے ایسے میں حقیقی اقدار اسلامی کا احیاء وقت کی اہم ضرورت ہے۔

مرکزی صدر کا کہنا تھاکہ پاکستان کی جامعات میں سیکولر طبقات طاقتور ہو چکے ہیں اور طلبا کو دینی تعلیمات سے دور کر رہے ہیں، اسلام کے حقیقی چہرے سے روشناس کروانا ہماری دینی و اخلاقی فریضہ ہے، آئی ایس او پاکستان اپنے قیام سے لیکر آج تک نوجوانوں کو صحیح فکر اسلامی سے متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، جس کا نصب العین ہی یہی ہے کہ تعلیمات قرآن اور سیرت محمد و آل محمدۖ کے مطابق نوجوان نسل کی زندگیوں کو استوار کرنا تاکہ وہ اچھے انسان اور مومن بن کر دین مبین کی سر بلندی اور مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کر سکیں۔

اجلاس میں مرکزی جنرل سیکرٹری انصر مہدی، مرکزی سیکرٹری اطلاعات اکبر حسین، سیکرٹری نشرو اشاعت قاسم شمسی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری نثار کاظمی، امامیہ چیف سکاوٹ تصور کربلائی، انچارج محبین نسیم کربلائی، انچارج پروفیشنل ادارہ جات نیر حسین اور سیکرٹری مالیات میثم جعفری بھی موجود تھے۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬