28 October 2016 - 22:36
News ID: 424113
فونت
شیعہ علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور فعال شخصیات کی بے جا گرفتاریوں کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا سندھ بھر میں احتجاج
پاکستان

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور بے جا گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ حیدر آباد، قاضی احمد، نواب شاہ، خیرپور، ٹھٹہ، سجاول، گمبٹ، سیہون، قمبر شہداد کوٹ، ماتلی، بدین، خیرپور ناتھن شاہ، سکھر، شکارپور، جیکب آباد، رانی پور، مورو، دادو، تلہار، لاڑکانہ سمیت صوبہ سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے جن کی قیادت مرکزی و صوبائی قائدین نے کی۔

احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال، مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا دوست علی سعیدی، مولانا علی انور جعفری، علامہ غلام محمد فاضلی، یعقوب حسینی، الفت عالم کربلائی، آفتاب میرانی، حیدر زیدی سمیت دیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع کے خلاف مختلف حکومتی اداروں کے غیر معمولی اقدامات تشویش کا باعث ہیں، حکومت ملک کے پُرامن اور محب وطن طبقے کے خلاف محض اس لیے سرگرم ہے کہ وہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اپنی آواز مسلسل بلند کیے ہوئے ہے، حکومت کا یہ متعصبانہ طرز عمل جمہوری روایات کے برعکس ہے، حکومت کے اس غیر جمہوری رویئے اور انتقامی حربوں کے خلاف آئینی جدوجہد جاری رکھی جائے گی، اس ملک کی سالمیت و بقاء کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سماجی خدمات کے لیے متحرک افراد اور اتحاد و اخوت کے داعی اہل تشیع علما کی گرفتاریاں اور شہریت کی معطلی ان تکفیری گروہوں کو خوشنودی کے لیے کی جا رہی ہیں جو ملت تشیع کو اپنے ملک دشمن عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں، مادر وطن کے دشمنوں سے ہماری جنگ کبھی ختم نہیں ہوگی، بے جا گرفتاریوں اور حکومتی جبر کو راہ کی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے آغاز سے بھی قبل مجلس وحدت مسلمین وہ واحد جماعت تھی جس نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کر رکھا تھا، ہم نے نیشنل ایکشن پلان کی ہمیشہ مکمل حمایت کی ہے لیکن بدقسمتی سے نیب کا رُخ دہشت گردوں کی طرف موڑنے کی بجائے محب وطن شخصیات کی طرف موڑ دیا گیا تاکہ بے یقینی اور مایوسی کو تقویت دی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ عزاداری کی بقاء اور قوم کے ایک ایک فرد کے حقوق کا دفاع ہمارا اصولی موقف ہے جس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا، حکومت ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی بے سود کوشش کر رہی ہے، اپنے آئینی حقوق کے لیے ہم ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔/۹۸۸/ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬