رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں متعین ایران کے فوجی اتاشیوں اور دفاعی و انتظامی عہدیداروں کی پہلی مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی امنگوں اور نظریات کی بنیادوں پر ایران آج خطے کی اولین طاقت شمار ہوتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ موجودہ عالمی حالات میں ایران نمایاں پوزیشن پر ہے اور انقلاب اسلامی کے خالص نظریات کی بنیاد پر جو ہماری طاقت کا اصل سرچشمہ ہے، خطے کی اولین طاقت بن گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج خطے اور دنیا کی تبدیلیوں میں ایران کے موثر کردار سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہاکہ طویل المدت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ایک موثر عالمی طاقت میں تبدیل ہونے کا پورا امکان پایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک پرخطر، حساس اور تقدیر ساز دور میں داخل ہوگئے ہیں اور رہبر انقلاب اسلامی کی تعبیر کے مطابق یہ ایک خطرناک موڑ ہے جسے عبور کرنے کے لیے ہمیں پوری ہوشیاری، خود اعتمادی کے ساتھ اصلی انقلابی اور اسلامی امنگوں پر بھروسہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی کے ساتھ تہران میں اپنے مذاکرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات میں شام کے بارے میں بات چیت ہوئی ہے اور اس بحران کے سیاسی راہ حل کے بارے میں ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پوری دنیا کو دہشت گردی کا غیر مشروط طور پر مقابلہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایران ایک مکمل جمہوری ملک کی حثیت سے ہمیشہ عالمی سطح پر اپنا کردار ادا کرتا چلا آ رہا ہے اور عوام کے ووٹ ہی ہماری طاقت کا اصل سرچشمہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے عوام کی طاقت سے پابندیوں کو ناکام بنا دیا ہے اور ہم سمجھتے ہیں ایران اس پوزیشن میں آ گیا ہے کہ دنیا کے دیگر معاملات کے بارے میں اپنے نظریات کھل کر بیان کرے۔/۹۸۸/ن۹۴۰