‫‫کیٹیگری‬ :
05 November 2016 - 13:53
News ID: 424276
فونت
حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصرالله:
حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ لبنان ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے اور اس کی ترقی میں سبھی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے کہا: مکہ پر یمنی حوثیوں کے حملے پر یقین پاگل پن کی نشانی ہے ۔
حسن نصرالله

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصرالله نے حزب اللہ کے کمانڈر حاج مصطفی شحاد کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مکہ پر یمنی حوثیوں کے حملے پر یقین رکھنے کو پاگل پن کی نشانی بتایا ۔

انہوں نے سب سے پہلے اس برسی میں شریک ہونے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: ہماری گفتگو کا محور تین باتیں ہیں ، ایک لبنان کے صدر جمھوریہ کا مسئلہ ، دوسرے حکومت کی تشکیل کا معاملہ اور تیسرے علاقہ کی حالیہ صورت حال کا جائزہ ۔

حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصرالله  نے کہا: گذشتہ دو سال میں ہم پر بہت ظلم ہوا اور ناروا تہمتیں لگائی گئیں ، جن لوگوں نے بھی ہم پر الزامات لگائے ہیں وہ اپنے نفس کا خود محاسبہ کریں ۔ بعض افراد کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کو میشل عون پسند نہیں ہیں اور وہ جھوٹ بول رہے ہیں ، جب کہ ہم نے کبھی بھی دھوکھہ دھڑی نہیں کی ، اور کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں حزب اللہ خود صدر جمھوریہ منتخب کرنے پر متفق نہیں ہے ، مگر یہ تمام باتیں فقط ایک وھم تھیں اور سچ یہ ہے کہ ہم ابتداء ہی سے میشل عون کی حمایت میں سچے تھے اور اس سلسلے میں پیچھے نہیں ہٹے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے دوسرے موضوع یعنی حکومت کی تشکیل کے معاملہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: ہم ابتداء میں «تمام سلام» کے ان کی حکمت و درایت اور صبر و حوصلہ کی بناء پر شکر گزار ہیں ، یقینا بحرانوں کے زمانہ میں ملک کو اس طرح کے افراد و شخصیتوں کی ضرورت ہے تاکہ کمترین نقصانات کے ذریعہ اپنے مسائل حل کرسکیں ۔

انہوں نے لبنان کے موجودہ حالات کے پیش نظر کچھ نکات بیان کرتے ہوئے «محمد رعد» و «سعد الحریری» کو مخاطب قرار دیا اور کہا: ہم قومی متحدہ حکومت بنائے جانے کے خواہاں ہیں اور اس ملک کو قومی متحدہ حکومت کی سخت ضرورت ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے تاکید کی : سعد حریری یا کسی دوسرے کے وزير اعظم بننے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ہم تعاون کریں گے لیکن جس حکومت کا حصہ امل تحریک نہ ہوگی حزب اللہ بھی اس حکومت کا حصہ نہیں بنے گی ۔

حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے علاقہ کی حالیہ صورت حال کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا: لبنان نئے حالات سے روبرو ہے اور الحمد للہ خون شھداء کے صدقے میں ملک میں ثبات پایا جاتا ہے ، مگر علاقے اب بھی بحران سے روبرو ہے ، آئے دن جنگیں شعلہ ور ہورہی ہیں اور یکے بعد دوسرا معرکہ سامنے آر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا: انگلینڈ ہماری سرزمینوں کا تجزیہ کرنا چاہتا تھا اور فلسطین اس کی فرنٹ پر تھا، انگلینڈ نے اسلامی سرزمین کی تقسیم کی غرض سے اسرائیل کی بنیاد رکھی مگر سچ یہ ہے کہ اسرائیل کی نابودی حتمی ہے مگر ذرا وقت درکار ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سکریٹری نے اسرائیل کو قدیم اور جدید استعمار کی فوجی چھاؤنی بتایا اور کہا: مکہ مکرمہ پر یمنیوں نے میزائل فائر نہیں کیا سعودی عرب اس سلسلے میں سفید جھوٹ بول رہا ہے بلکہ میزائل ریاض اور جدہ پر داغے گئے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا: افسوس کے بعض ذرائع ابلاغ نے بھی سعودی عرب کے اس جھوٹ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا لیکن کون اس پر یقین کرسکتا ہے کہ یمن کے مومن اور متدین لوگ مکہ پر بمباری کرسکتے ہیں ۔

حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے یہ کہتے ہوئے کہ امریکہ اس دور کے استعمار کا مظہر ہے اور سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے مزید بیان کیا: کوئی بھی مسلمان مکہ و مدینہ کی سمت آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا ، سعودی عرب یمنی عوام کے خلاف اپنے بھیانک جرائم چھپانے کے لئے اب جھوٹ بولنے پر اتر آيا ہے ۔

انہوں نے کہا : لبنان کو اسرائيل سے ہمیشہ خطرہ رہا ہے اور اسرائیل کا خطرہ آج بھی موجود ہے اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو روکنے کے لئے لبنانی قوم کے درمیان اتحاد ضروری ہے اور ہم باہمی اتحاد کے ذریعہ ہی لبنان کو آباد اور خوشحال بنا سکتے ہیں ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۷۸۱

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬