رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی شمخانی نے ہمارے نامہ نگار سے گفتگو کرتے ہوئے حلب کی آزادی کے بارے میں کہا کہ دہشتگردوں کے قبضے سے حلب کی آزادی کو حمایت یافتہ دہشتگردی اور اس کے علاقائی اور مغربی حامیوں کے مقابلے میں شامی قومی کی عظیم کامیابی قرار دیا جا سکتا ہے۔
علی شمخانی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مغرب کی پالیسیاں حلب کی آزادی کی راہ میں حائل نہیں ہو سکیں، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران یہ سمجھتا ہے کہ بحران شام کا فوجی حل نہیں ہے اور اس بحران کو شامی حکومت اور مخالف گروہوں کے درمیان مذاکرات اور سیاسی طریقے سے حل کیا جا سکتا ہے۔
عالمی امور میں رہبر انقلاب اسلامی کے مشیر ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بھی حلب کی آزادی کو شام میں دہشتگردوں کے خلاف جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کی سب سے بڑی کامیابی قرار دیا۔
انہوں نے حلب کی آزادی کو شامی فوج اور اس کے اتحادیوں کی مزاحمت اور استقامت کا ثمرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شامی عوام کی 5 سالہ مزاحمت کے نتیجے میں قدامت پسند اور آمریکا اور مغرب کے پٹھو ممالک کی علاقے پر تسلط اور غلبے کی خواہش خاک میں مل گئی۔
تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سیکریٹری محسن رضائی نے دہشتگردوں اور تکفیریوں کے قبضے سے حلب کی آزادی کو شمالی شام کے شہر رقہ کی آزادی اور شام میں دہشتگردی کے خاتمے کا پیش خیمہ قرار دیا۔
واضح رہے گزشتہ دن، شام کی فوج نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی حلب میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے سے ان کو باہر نکال دیئے جانے سے یہ شہر پانچ سال کے بعد دہشت گردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد ہوگیا ہے۔
واضح رہے کہ شام کی فوج نے اعلان کیا تھا کہ مشرقی حلب میں دہشت گردوں کے آخری ٹھکانے سے ان کو باہر نکال دیئے جانے سے یہ شہر پانچ سال کے بعد دہشت گردوں کے قبضے سے مکمل طور پر آزاد ہوگیا ہے۔/۹۸۸/ن۹۴۰