رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کی کابینہ کا اہم اجلاس صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت مدرسہ امام علی (ع) کنب میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ کی تنظیمی اور سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور ’’لبیک یا رسول اللہ ﷺ‘‘ کانفرنس حیدر آباد میں بھرپور شرکت پر سندھ کے عوام، عاشقان اہل بیت ؑ اور تنظیمی ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔
صوبائی کابینہ نے لاڑکانہ، نوابشاہ اور ماتلی کے ضمنی الیکشن کا جائزہ لیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سندھ دھرتی حسینیوں کی سرزمین ہے، لہذا ہم میدان عمل میں رہ کر مجلس وحدت مسلمین کو انشاء اللہ سندھ کی پارلیمانی جماعت بنائیں گے اور آئندہ عام انتخابات اور موجودہ ضمنی کی تیاری کا ابھی سے آغاز کریں گے۔
اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے وطن عزیز پاکستان دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے جبکہ سندھ کے چپے چپے پر دہشت گردوں کے ٹریننگ کیمپس قائم ہیں، ان حالات میں سندھ حکومت کی پہلی اور آخری ترجیح کرپشن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت عوامی مسائل سے بے نیاز ہوکر دونوں ہاتھوں سے کرپشن کا مال بنانے میں مصروف ہے۔ لہذا ہم دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف جمعہ 27 جنوری کو سندھ بھر میں یوم احتجاج منائیں گے اور سانحہ شکارپور اور جیکب آباد کے متاثرین سے وعدہ خلافی پر سندھ حکومت کے خلاف یوم سیاہ بھی منائیں گے۔
صوبائی کابینہ نے فیصلہ کیا کہ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 30 جنوری سے پانچ روزہ صوبہ سندھ کا دورہ کریں گے اور شہدائے شکارپور کی دوسری برسی کے اجتماع سے خطاب کریں گے جبکہ سندہ بھر میں ڈویژن سطح کی تعلیمی تربیتی ورکشاپس منعقد کی جائیں گی۔ جبکہ آئندہ ہفتے دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف حیدر آباد میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ اجلاس میں اضلاع کو تاکید کی گئی کہ وہ صوبائی سیکرٹری جنرل اور سیکریٹری تنظیم سازی کی مشاورت سے ضلعی شوریٰ کے دستوری اجلاس منعقد کریں۔/۹۸۹/ ف۹۴۰