11 January 2017 - 10:13
News ID: 425621
فونت
صاحبزادہ حامد رضا:
چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے علماء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف پارلیمنٹ سے نامنظور ہونیوالے سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ بنے تو پاکستان کی خیر جانبدارانہ پالیسی متاثر ہوگی ۔
صاحبزادہ حامد رضا


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے علامہ محمد نعیم جاوید نوری کی قیادت میں ملاقات کرنیوالے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل راحیل شریف پارلیمنٹ سے نامنظور ہونیوالے سعودی فوجی اتحاد کے سربراہ بنے تو پاکستان کی خیر جانبدارانہ پالیسی متاثر ہوگی، مسلم ممالک کا فوجی اتحاد 39 نہیں 57 ممالک کا بننا چاہیئے، فرقہ واریت کی بنیاد پر بننے والے متنازع مسلم فوجی اتحاد کو پوری مسلم دنیا کی حمایت حاصل نہیں۔

انہوں نے کہا جنرل راحیل شریف عالم اسلام کے انتشار کا حصہ بننے کی بجائے مصالحت کا کردار ادا کریں، تمام مسلم ممالک کی شمولیت کے بغیر مسلم فوجی اتحاد کی کوئی افادیت نہیں، مسلم فوجی اتحاد فرقہ واریت نہیں اسلام کی بنیاد پر بننا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ شام، عراق، ایران سمیت تمام مسلم ممالک کو مسلم فوجی اتحاد میں شامل کیا جائے، موجودہ مسلم فوجی اتحاد سعودی مقاصد کیلئے بنایا گیا ہے۔ وفد میں مفتی محمد حبیب قادری، مفتی محمد مقیم خان، علامہ رانا شرافت علی قادری، صاحبزادہ معاذ المصطفٰے اور راؤ حسیب احمد شامل تھے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے تک فوجی عدالتوں کو توسیع دی جائے، حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بجلی کا گردشی قرضہ 660 ارب سے تجاوز کرگیا ہے، وزراء اسمبلیوں میں نہیں آتے لیکن کرپٹ حکمران خاندان کے دفاع کیلئے عدالت آنا نہیں بھولتے، ریاست وزیروں کو کرپٹ وزیر اعظم کے دفاع کیلئے تنخواہ نہیں دیتی، آرڈیننس جاری کرکے پارلیمنٹ کو بے توقیر کیا جا رہا ہے۔

صاحبزادہ حامد رضا کا مزید کہنا تھا کہ قاضی عیسیٰ فائز رپورٹ پر وزیر داخلہ کیخلاف کارروائی نہ ہونا افسوسناک ہے، ملک اور قوم کا مستقبل محفوظ بنانے کیلئے حکمران طبقے کا احتساب ضروری ہے، طاقتور اشرافیہ کا بے رحم احتساب کئے بغیر قائداعظم کا پاکستان نہیں بن سکتا، جنرل راحیل شریف کے متنازع مسلم فوجی اتحاد کے سربراہ بننے پر شدید تحفظات ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬