02 June 2018 - 14:12
News ID: 436138
فونت
صیہونی فوج نے فلسطینیوں کے پرامن واپسی مارچ پرکل ایک بار پھر اندھا دھند فائرنگ کرکے کم سے کم ایک فلسطینی ڈاکٹر کو شہید اور۱۰۰ دیگرکو زخمی کردیا۔ کئی زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
فلسطین

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کے روز خان یونس میں واپسی مارچ پر صیہونی فوجیوں کی فائرنگ سے ایک فلسطینی خاتون ڈاکٹر رزان النجار شہید ہو گئیں۔ شہید ہونے والی خاتون ڈاکٹر مظاہروں کے دوران زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی علاج کرتی تھیں۔

اس طرح گذشتہ نو ہفتے سے اسرائیلی فوج کی غزہ کے شہریوں پر بہیمانہ فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک سو بیس تک پہنچ گئی ہے جبکہ تیرہ ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں جن میں سے تین سو تیس کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔

واپسی مارچ کے ایک اعلی فلسطینی عہدیدار صلاح عبدالعاطی نے بھی کہا ہے کہ بہت سے زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں مناسب طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں اس لئے آئندہ چند روز میں شہدا کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج فلسطینیوں کے پرامن مظاہرے کو کچلنے کے لئے براہ راست گولیوں کا استعمال کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود نہ فقط عالمی ادارے خاموش ہیں بلکہ امریکہ کھل کر اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔

فلسطینی عوام نے تیس مارچ کو یوم الارض فلسطین کے موقع پر گرینڈ واپسی مارچ کا آغاز کیا تھا۔ یہ دن تیس مارچ  انیس سو چھہترکی  یاد دلاتا ہے جس دن اسرائیل نے فلسطینیوں کی زمینوں پر ناجائز قبضے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

اسرائیل فلسطینیوں کی زمینوں پر مسلسل قبضہ اور صیہونی بستیاں تعمیر کر کے علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل اور جغرافیائی حقائق کو بدلنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ  فلسطینی اراضی پر اپنے ناجائز قبضے کو مستحکم بنایا جا سکے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬