رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قازقستان کے صدر نے کہا ہے کہ قازقستان ایران جوہری معاہدے کی حمایت کرے گا اور سب ممالک کو بھی اس بین الاقوامی معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔
یہ بات نور سلطان نذربائیوف نے اتوار کے روز چینی شہر چھینگ تاؤ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 18ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے شامی بحران کے حل کے لیے ایران، ترکی اور قازقستان کے درمیان باہمی تعاون کی تعریف کی۔
قازقستان کے صدر نے بتایا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی امن کے لیے سب سے بڑا کردار ادا کرسکتا ہے۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی اپنے چینی ہم منصب کی دعوت پر شنگھائی تعاون تنظیم(SCO) کے 18ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لئے جمعہ کے روز چین کے شہر چھینگ تاؤ پہنچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق اس دورے میں صدر مملکت ڈاکٹر روحانی ایک اعلی سطحی سیاسی اور اقتصادی وفد کی قیادت کررہے ہیں جس میں وزیر خارجہ محمد جواد ظریف، وزیر تیل بیژان نامدار زنگنہ، وزیر خزانہ مسعود کرباسیان، مرکزی بینک کے سربراہ ولی اللہ سیف صدارتی مشیر نہاوندیان شامل ہیں۔
شنگھائی تنظیم کے سربراہی اجلاس 9 اور 10 جون کو چین کے ساحلی شہر چھینگ تاؤ میں منعقد ہوگا جس میں اس تنظیم کے 8 مستقل اراکین اور چار مبصر رکن ممالک کے سربراہوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی تنظیموں کے حکام شریک ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران 2005 سے شنگھائی تعاون تنظیم میں مبصر کی حیثیت سے فعال ادا کر رہا ہے۔ اس تنظیم کے رکن ممالک نے متفقہ طور پر کہا تھا کہ عالمی قوتوں کے ساتھ ایران کے حتمی جوہری معاہدے کے بعد تہران کو شنگھائی تعاون تنظیم میں دائمی رکنیت دی جائے گی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/